Advertisement
Advertisement
Advertisement

ایران کے میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کا کرارا جواب

Now Reading:

ایران کے میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کا کرارا جواب

ایران کے میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کا کرارا جواب

اسلام آباد: آپریشن مرگ بر سرمچار پر ایران کے میزائل حملے کے جواب میں پاکستان نے کرارا جواب دے دیا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے آج صبح ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہا کہ ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف پاکستان نے کارروائی کی، انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے جبکہ مرگ بر سرمچار آپریشن انتہائی مربوط اور فوجی حملہ تھا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان نے ایران کے ساتھ اپنی مصروفیات میں مستقل طور پر پاکستانی نژاد دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں اور پناہ گاہوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جو خود کو ایران کے اندر غیر منظم جگہوں پر سرمچار کہتے ہیں۔ پاکستان نے ان دہشت گردوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد کے ساتھ متعدد دستاویزات بھی شیئر کیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے سنگین تحفظات پر کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے، آج صبح کی کارروائی ان نام نہاد سرمچاروں کی طرف سے بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس کی روشنی میں کی گئی، یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف اپنی قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کے غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔

Advertisement

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اس انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب ہونا پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا جو مقدس، ناقابل تسخیر اور مقدس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا پاکستان اور ایران کو کشیدگی میں اضافے سے گریز کا مشورہ

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے، آج کے ایکٹ کا واحد مقصد پاکستان کی اپنی سلامتی اور قومی مفاد کا حصول تھا جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کی حیثیت سے پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے جس میں رکن ممالک کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری شامل ہے، پاکستان کبھی بھی اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو کسی بھی بہانے یا حالات میں چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت احترام اور پیار رکھتے ہیں، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے اور مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی پر پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کردیا تھا۔

Advertisement

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پاکستان سے بھی ایرانی سفیر کو جانے کا کہہ دیا ہے۔ پاکستان میں ایرانی سفیر اس وقت ایران کے دورے پر ہیں اور انہیں ایران سے فی الحال واپس نہ آنے کا کہہ دیا ہے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا تھا کہ پاکستانی حکام نے ایران کے تمام دورے ملتوی کردیئے، پاکستان اور ایران کے درمیان سفارتی دوروں کو بھی روکا جارہا ہے جبکہ پاکستان نے اپنے فیصلے سے ایرانی حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ حملے کی تمام ذمہ دوری ایران پر عائد ہوتی ہے، ایران کی طرف سے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے، ایران کا اقدام اقوام متحدہ چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

پس منظر

ایران کی جانب سے پاکستان کی سرحدی خلاف ورزی کی حقیقت سامنے آگئی،ایران کی طرف سے  16 جنوری کو تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی بِلا اشتعال فضائی حدود کی خلاف ورزی کر کے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت ہے جس کو چھپانے کے لئے جیش العدل کی فیک اور جھوٹی اسٹیٹمنٹس کا سہارا لیا گیا۔

حملے کے فوری بعد آئی آر جی سی نے اِس حملے کا جواز پیدا کرنے کے لئے جیش العدل سے منسوب ایک وٹس ایپ بیان  ایشو کیا تاکہ یہ بیانیہ بنایا جا سکے کہ یہ حملہ واقع جیش العدل کے کیمپ پر ہوا ہے، لیکن پاکستان کا ری ایکشن دیکھ کر ایران کو اپنے اِس غلط اور بے تکی حرکت کا اندازہ ہو گیا۔

Advertisement

جیش العدل جسے آئی آر جی سی خود چلا رہی ہے اور اب وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح اِس مسئلے سے جان چھڑائی جائے اسی لئے جیش العدل سے دوبارہ جھوٹا بیان دلوایا گیا کہ یہ راکٹس غلطی سے بارڈر کراس کر پاکستان چلے گئے جبکہ اصل میں نشانہ سستان، ایران کے اندر ہی واقع جیش العدل کے اپنے کیمپ تھے۔

یہ بات انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ ایک دہشت گرد تنظیم خُود آئی آر جی سی کی طرف سے فائر کیے جانے والے راکٹس  غلطی سے بارڈر کراس کرنے کی وضاحتیں دے رہی ہے، اِس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ جیش العدل سے منسوب اکاؤنٹس آئی آر جی سی اور ایرانی انٹیلیجنس خود چلا رہی ہے۔

حقیقت تو یہ ہے کہ بی ایل اے اور بی ایل ایف کے کیمپس ایران میں موجود ہیں، کلبوشن یادیو بھی ایران سے آپریٹ کرتا رہا ہے، ایران کا یہ خیال ہے کہ پاکستان اس واقع کو کسی بھی صورت نظر انداز کرے گا اُس کی بہت بڑی بھول ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آئی ایم ایف سے اقتصادی جائزہ مذاکرات، بعض اہم اہداف تاحال نامکمل
ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 2.10 کروڑ ڈالر کا اضافہ
آزاد کشمیر مذاکراتی کمیٹی کا قیام خوش آئند قرار، وزیراعظم کا اقدام جمہوری سوچ اور عوام دوستی کامظہر
دورہ چین میں جس شہرگیا بے پناہ محبت ملی ، صدرمملکت
بحیرہ عرب میں سمندری طوفان، کراچی میں 2 روز تک بارش متوقع
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی دن، 100 انڈیکس میں بیک وقت 3 نفیساتی حد عبور
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر