
“سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے پیش نظر بنیادی مسائل کو ترجیح دینی چاہیے”
اسلام آباد: نگران وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے پیش نظر بنیادی مسائل کو ترجیح دینی چاہیے۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے آج سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرز کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ معاشی صورتحال میں تبدیلی لا کر انسانی اسمگلنگ جیسے مسائل پر بھی توجہ دی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کی شکایت ایک حد تک درست ہے لیکن کرپشن کا معاملہ آج کا نہیں، یہ نظام کا مسئلہ ہے، قائداعظم کی تقریر میں بھی اس مسئلہ پر توجہ دلائی گئی ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، جب تک بنیادی مسائل کا حل نہیں ہوتا، معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔
نگران وزیر پارلیمانی امور نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے پیش نظر بنیادی مسائل کو ترجیح دینی چاہیے، ہم الیکشن کے عمل میں جا رہے ہیں، سینیٹر صاحبان بنیادی مسائل کی طرف توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسا منصوبہ اور اتفاق رائے قائم کریں جو ملک کی معاشی سمت کے بارے میں ہو، تاکہ ہمارے بچے دنیا کے مختلف سمندروں اور صحراﺅں میں اس طرح اپنی جان نہ دیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے بارے میں آگاہی پیدا کی جاتی ہے، ریاست اور میڈیا کے ادارے اس بارے میں اپنی کوششیں بھی کرتے ہیں، انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لئے ہمیں اپنی معاشی صورتحال کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے دوران اجلاس کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھنا چاہیے، پہلی قومی ترجیح پالیسیوں کا تسلسل اور معاشی استحکام ہونا چاہیے۔
اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے نیشنل ہیلتھ سروسز کے وزیر ڈاکٹر ندیم جان نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ماضی میں صحت کے شعبے کو نظر انداز کیا گیا، اس وقت جی ڈی پی کا ایک فیصد صحت کے شعبے پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر ندیم جان نے کہا کہ صحت کے شعبے کو کچھ بہتری کی طرف لے جانے کے لیے ہمیں اسے جی ڈی پی کے کم از کم دو فیصد تک بڑھانے کی وکالت کرنی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے ملک بھر میں مختلف بیماریوں کے خلاف حفاظتی ٹیکوں کی تعداد پچاس فیصد سے بڑھ کر ستر فیصد ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس جمعے کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News