
ڈیجیٹل اسٹیک کے ذریعے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی، شمشاد اختر
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل اسٹیک کے ذریعے عوام کے حکومتی اداروں سے تعلق اور معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئے گی۔
وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اسلام آباد میں منعقدہ ‘پاکستان ڈیجیٹل اسٹیک’ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور کارنداز کے پاکستان میں ڈیجیٹل اسٹیک کی تخلیق اورعمل درآمد کے حوالے سے اقدامات قابلِ ستائش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گیٹس فاؤنڈیشن اور کارنداز کی جانب سے ڈیجیٹل سٹیک کی تخلیق ڈیجیٹلائیزیشن کی حکومتی پالیسی سے موافق ہے، ڈیجیٹل ادائیگیاں عام شہریوں اور کاروباری افراد کو مالی معاملات بروقت اور باآسانی مکمل کرنے کا اختیار دیتی ہیں۔
شمشاد اختر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، احتساب بیورو اور نادرا سمیت دیگر حکومتی ادارے پاکستان ڈیجیٹل اسٹیک کی عمل داری میں حصہ دار ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیجیٹل اسٹیک کے ذریعے شراکتیں قائم کر کے ملک کو ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے کے خواہاں ہیں، یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے، اسکی کامیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
نگران وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم پاکستان میں مالی شمولیت، صنفی خودمختاری، غربت میں کمی اور گورننس میں شفافیت لانے کے عہد پر کارفرما ہیں، متحدہ عرب امارات، ایستونیا، سنگاپور میں ڈیجیٹل اسٹیک کے توسط سے گورننس کے نظام میں خاطرخواہ بہتری آئی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل اسٹیک کے ذریعے کروڑوں پاکستانیوں کو روز مرہ لین دین میں سہولت ہو گی اور عوام کے حکومتی اداروں سے تعلق اور معاشی سرگرمیوں میں بھی بہتری آئے گی۔
شمشاد اختر نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر ڈیجیٹل اسٹیک کی کامیابی اسکی بے پناہ استعداد کو ظاہر کرتی ہے، اسٹیٹ بینک اور کاراندازکے اشتراک سے ‘راست’ پلیٹ فارم قائم ہوا، اب اس ڈیجیٹل مالیاتی نظام میں جدت لانی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News