الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کو نسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کے وکیل بیرسٹر علی ظفر، پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک اور مسلم لیگ ن کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کو نسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا
براہ راست دیکھیں:https://t.co/vaK1egyZCN #BOLNews #ElectionCommission pic.twitter.com/dq47EnDdBWAdvertisement— BOL Network (@BOLNETWORK) February 28, 2024
سنی اتحاد کونسل کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ چاہتےہیں جوہمیں مخصوص نشستیں ملیں یہ خود لےلیں،اگرہماری سیٹیں پی پی،ن لیگ میں بانٹی توسپریم کورٹ جائیں گے۔
علی ظفر نے کہاکہ جنہیں نشستیں مل چکی انہیں دوبارہ نہیں دی جاسکتیں،الیکشن کمیشن سےکہاآپ کویہ نشستیں پی ٹی آئی کودینی ہی دینی ہیں، الیکشن کمیشن نےکہاکہ سنی اتحاد کونسل نےکوئی سیٹ ہی نہیں جیتی، ہم نےآرٹیکل 51 دکھایاکسی بھی سیاسی پارٹی کوجوائن کیاجاسکتاہے، مخصوص نشستیں خیرات نہیں بلکہ آئینی حق ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے مزید کہاکہ اعتراض کیا گیا کہ سنی اتحاد کونسل نے لسٹ نہیں دی، ہم نےکہاقانون میں کہاں قدغن ہے آپ بعد میں لسٹ نہیں دےسکتے،امید یہ ہے کہ آئین و قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا، ہماری سیٹیں چھین کےکسی اورکودی گئیں توہم سپریم کورٹ جائیں گے، یہ اتنی بڑی آئین شکنی ہوگی کہ تمام آئینی الیکشن متنازع ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
