صدر کی ہر آئین شکنی اور عہدے کا غلط استعمال تاریخ کا حصہ رہے گا، شازیہ مری
پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کی ہر آئین شکنی اور عہدے کا غلط استعمال تاریخ کا حصہ رہے گا۔
رہنما پی پی شازیہ مری نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ صدر کی طرف سے نئی منتخب اسمبلی کے اجلاس بلانے میں تاخیر اپنے اختیار کا ناجائز استعمال ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر پر لازم ہے کہ وہ وزیراعظم کی سمری پر بلا تاخیر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کریں تاکہ قومی اسمبلی متحرک ہو، صدر ایک شخص کی وفاداری کے بجائے آئین کی پاسداری کریں۔
شازیہ مری نے کہا کہ یاد رہے یہ وہی صدر ہے جس نے ماضی میں قومی اسمبلی کو غیرآئینی طریقے سے ختم کیا، صدر ماضی کی طرح آئین سےکھیلنے سے گریز کرے۔
انکا کہنا تھا کہ صدر علوی کی ہر آئین شکنی اور عہدے کا غلط استعمال تاریخ کا حصہ رہے گا، قومی اسمبلی کے انتخابات مکمل ہو چکے صدر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر کی طرف سے اسمبلی کا اجلاس نہ طلب کرنا آئینی عمل سے انحراف ہے، صدر آئین کا احترام نہ کرکے اپنی میراث تباہ کر رہے ہیں، صدر آئین پر عمل کرے یا صدارتی منصب چھوڑ دیں۔
رہنما پی پی نے کہا کہ آمر ضیاء نے آئین سے جو شک نکالی اسے ایک جمہوری حکومت نے بحال کیا، ضیاء نے الیکشن کے 30 دن پورے ہونے تک اجلاس بلانے کی شک ہی نکال دی تھی۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ 18 آئینی ترمیم کے بعد صدر 21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے، آج پھر صدر علوی آمر ضیاء کی سوچ پر عمل پیرا ہوکر آئین سے کھلواڑ کر رہے ہیں، صدر آئینی بحران پیدا کرکے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
