Advertisement
Advertisement
Advertisement

صدارتی الیکشن کا طریقہ کار کیا ہے؟

Now Reading:

صدارتی الیکشن کا طریقہ کار کیا ہے؟
صدارتی انتخاب

صدارتی الیکشن کا طریقہ کار کیا ہے؟

اسلام آباد: صدر پاکستان کے انتخاب کا مرحلہ آن پہنچا، ملک کا نیا صدر منتخب کرنے کیلئے انتخابی دنگل 9 مارچ کو سجے گا۔

صدارتی انتخابات آئین کے آرٹیکل 41 اور شیڈول ٹو کے تحت کروائے جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرننگ افسر کا کردار نبھائیں گے۔

صدارتی انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ہے جبکہ مجلس شوریٰ کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس، صوبائی اسمبلیوں کے ارکان متعلقہ اسمبلیوں میں پولنگ میں حصہ لیں گے، تاہم کوئی بھی رکن پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی صدارتی امیدوار کا تجویز اور تائید کنندہ ہو سکتا ہے۔

صدارتی انتخاب خفیہ رائے شماری کے تحت کروایا جائے گا، نتائج مرتب کرتے وقت مجلس شوریٰ کے ہر رکن کا ووٹ شمار کیا جائے گا۔

صوبائی اسمبلیوں میں ووٹوں کا شمار فارمولے کے تحت کیا جائے گا، امیدوار کے حاصل کردہ ووٹوں کو سب سے چھوٹی اسمبلی کی مجموعی نشستوں سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی مجموعی نشستوں سے تقسیم کیا جائے گا۔

Advertisement

فارمولے کے تحت بلوچستان اسمبلی کے بھی ہر رکن کا ڈالا گیا ووٹ شمار کیا جائے گا، دو یا دو سے زائد امیدواروں کے ووٹ برابر ہونے پر قرعہ اندازی کی جائے گی۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی انتخاب 2024 کا شیڈول باضابطہ طور پر جاری کر دیا، جاری شیڈول کے مطابق صدارت انتخاب کےلئے کاغذات نامزدگی کل دوپہر 12 بجے تک جمع کروائے جا سکتے ہیں، 4 مارچ کو کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی ہوگی جبکہ 5 مارچ کو کاغذات نامزدگی واپس لیے جا سکتے ہیں، پانچ مارچ کو ہی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔ پولنگ 9 مارچ کو صبح دس بجے سے 4 بجے تک جاری رہے گی۔

 الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے تحت قومی اسمبلی ہال اور چارروں صوبائی اسمبلی ہالز میں ووٹنگ ہوگی، تاہم سینیٹرز، اراکین قومی اسمبلی اور ممبران صوبائی اسمبلی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔

شیڈول میں بتایا گیا کہ اب تک صرف آصف علی زرداری کا نام صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے آیا ہے، صدارتی انتخاب کے لیے ریٹرننگ افسر چیف الیکشن کمشنر ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کے لیے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ، پنجاب اسمبلی کے لیے ممبر سندھ الیکشن کمیشن جبکہ دیگر صوبائی اسمبلیوں کے لیے متعلقہ صوبائی ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز پریزائڈنگ افسران مقرر کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے 5 سالہ عہدہ صدارت کی آئینی مدت مکمل ہو گئی انہوں نے 9 ستمبر 2018 کو صدارتی منصب سنبھالا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاک افغان مذاکرات ناکام، پاکستان کا دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
پاک بھارت جنگ کے دوران سات نئے طیارے گرائے گئے، ٹرمپ
صحیح سمت کیلیے مساوی تعاون ناگزیر ہے، شہباز شریف کا ریاض میں کانفرنس سے خطاب
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات، پاک سعودی اقتصادی تعاون کے نئے فریم ورک پر اتفاق
وزیراعظم آزاد کشمیر کو مستعفی ہونے کا پیغام، پیپلز پارٹی نے آج کی مہلت دے دی
سول اسپتال حیدرآباد میں جعلی چیکس کے ذریعے کروڑوں روپے نکالے جانے کا انکشاف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر