صحت کے کارکنوں نے آئی ایم ایف کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کا نفاذ کرے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی تنظیم سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کے زیرِ اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں صحت کے کارکنوں نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کا نفاذ کرے۔
کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد سگریٹ ٹیکس میں دوسرے درجے کو ختم کرنے سے حکومت کو نہ صرف اضافی ریونیو مدد ملے گا بلکہ تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
تمباکو نوشی سے متعلق بیماریوں کی وجہ سے سالانہ 1 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ اموات ہوتی ہیں جو کہ ہر سال ملک کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے۔
پروگرام مینیجر سپارک ڈاکٹر خلیل احمد ڈوگر نے کہا کہ تمباکو سے متعلق ٹیکس کی آمدنی اور اخراجات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہےآئی ایم ایف کی طرف سے تجویز کردہ سنگل ٹائر ٹوبیکو ٹیکسیشن سسٹم کو اپنانے سے پاکستان کے خزانے اور نظام صحت دونوں کو فائدہ ہوگا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News