
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سالمیت کے خلاف بیان نہیں دینگے، کوئی ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس کا مقصد آرمد فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک کرنا ہو۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی بھی صورت میں الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانے سے اجتناب کریں گے، سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی قسم کی کرپٹ اور غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہونگے اور کسی امیدوار کو جتوانے کیلئے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کسی صورت میں بھی کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے، صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کیلئے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہونگے۔
ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا کہ ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل لے جانے پرپابندی ہوگی، انتخابی اخراجات کیلئے تمام امیدوار کاغذات کی سیکورٹنی سے قبل بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے پابند ہونگے۔
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں مزید بتایا کہ کسی بھی امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد پندرہ لاکھ مقرر کی گئی ہے جبکہ کامیاب امیدوار پانچ روز کے اندر انتخابی اخراجات ریٹرننگ افسر کو جمع کرانے کے پابند ہونگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News