
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ آج مکمل نہ ہونے کا امکان
اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر بات چیت کے لیے حتمی پالیسی راؤنڈ جاری ہے جبکہ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا حتمی راؤنڈ آج مکمل نہ ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نئے قرض پروگرام کا معاہدہ بجٹ کے بعد ہوگا، آئی ایم ایف وفد اور پاکستان کی معاشی ٹیم کے درمیان بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف مشن نے دو ہفتوں کا دورہ پاکستان آج مکمل ہونے کا امکان ہے جبکہ نئے قرض پروگرام کا حجم تاحال فائنل نہ ہوسکا، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے حجم پر بات چیت جاری رہے گی۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن دورہ پاکستان مکمل کر کے معاشی صورتحال پر رپورٹ جاری کرے گا، آئی ایم ایف مشن دو ہفتوں پر محیط بات چیت کی سمری ایگزیکٹو بورڈ کو دے گا جس کے بعد آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ جائزہ کے بعد مزید مذاکرات اور پیکج کا حجم فائنل کرے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے جائزہ کے بعد مشن اور پاکستان کے ورچوئل مذاکرات ہونگے، اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ میں پاکستان نے ملک میں سرمایہ کاری لانے کا وعدہ کیا تھا، پاکستان ابھی تک قابل ذکر سرمایہ کاری لانے میں کامیاب نہ ہوسکا۔
اس کے علاوہ پاکستان نے کچھ اداروں کی نجکاری مئی میں مکمل کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا، پاکستان ان اداروں کی نجکاری کو بروقت مکمل نہ کرسکا۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی چوری، لائن لاسز، گردشی قرضہ کو کم کرنے کی بھی بات کی تھی جبکہ پاکستان توانائی سیکٹر میں بھی تجویز کردہ کامیابیاں حاصل نہیں کرسکا، تونائی سیکٹر میں گردشی قرضوں کرریٹائر کرنے کے لیے پروگرام پر بھی آئی ایم ایف ناخوش ہے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف معیشت کو دستاویزی شکل دینے والے اقدامات پر پیش رفت چاہتا ہے، آئی ایم ایف محصولات، ٹیکس دہندگان کی تعداد، جائیدادوں، پراپرٹیز، پلاٹوں پر ٹیکس میں اضافہ چاہتا ہے، پاکستان نے ان تمام اہداف پر مطلوبہ پیش رفت کا بجٹ 2024-25میں وعدہ کردیا۔
علاوہ ازیں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت میں مزید پیش رفت بجٹ پیش ہونے کے بعد ہوگی، پاکستان آئی ایم ایف سے بڑے حجم کے لانگ ٹرم معاہدے کا خواہاں ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف مشن کی پاکستان سے روانگی سے قبل وزیراعظم سے ملاقات متوقع ہے، آئی ایم ایف کو پاکستان سے آئندہ مالی سال کی بیرونی ادائیگیوں کی یقین دہانی چاہیے جبکہ آئی ایم ایف چین کے قابل ادا 15ارب 40 کروڑ ڈالر پر بھی تحفظات کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News