سوات: مدین واقعہ میں ملوث 40 افراد گرفتار؛ تحقیقات کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل
سوات کے علاقے مدین میں توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کو زندہ جلانے اور تھانے کو نذر آتش کرنے کے الزام میں 40 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار افراد کے خلاف تھانے پر حملہ کرنے اور جلاؤ گھیراؤ کا مقدمہ پہلے سے درج تھا، گرفتار افراد کو تحقیقات کے لئے نامعلوم مقام منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید افراد کی گرفتاری کے لئے کارروائی جاری ہے، مدین میں پرتشدد واقعے کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، ایک مقدمہ مدین پولیس سٹیشن پر حملہ کرنے والوں کے خلاف درج ہے جبکہ دوسری ایف آئی آر بے حرمتی کرنے والے ملزم سلیمان کے خلاف درج کی گئی ہے۔
دوسری جانب مدین واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ٹیم میں ڈی ایس پی انویسٹی گیشن اپر سوات، ڈی ایس پی مدین، سی ٹی ڈی اور آئی بی کے نمائندے شامل ہیں۔
تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ میں ملزم کو تھانے لے جانا اہم غلطی قرار دیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس ملزم کو ہوٹل سے تھانے لے گئی، دوران حراست ملزم نے توہین مذہب سے انکار کیا، ایس ایچ او نے کسی افسر سے رہنمائی حاصل کی اور نہ ملزم کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔
پولیس نے دلیری سے ہجوم کو روکنے کی کوشش کی لیکن اعلیٰ پولیس افسران یا سیاسی رہنماؤں کی غیرموجودگی بھی نقصان کا باعث بنی، تاہم چھڑپ میں گیارہ افراد اور 5 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
واضح رہے کہ 20 جون کو سوات کے علاقے مدین میں لوگوں نے توہین مذہب کے الزام میں سیاح کو تشدد کا نشانہ بنا کر جلا ڈالا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
