حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کردیے
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ سے ملک کا کباڑہ کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اگر سیاست سے باہر ہوجائے تو سب خیر ہوجائے، اقلیت حکومت کررہی پیپلزپارٹی حکومت کا حصہ نہیں ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجھے کبھی یہ دعوی نہیں رہا کہ میں کوئی بہت سینئر رکن ہوں، میں صرف سیاسی پہلوؤں کو اجاگر کرنا چاہوں گا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ عوام آپ کو ٹیکس نہیں دیں گے کیونکہ عوام کو آپ پر اعتماد نہیں ہے، عوام کو پتہ ہے کہ ان کے پیسے آئی ایم ایف کو دیے جائیں گے، برصغیر کا باسی فرنگی کو بھی ٹیکس نہیں دیتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قوم آپ سے امن، جان ومال کا تحفظ اور معاش کی خوشحالی مانگتی ہے، ہمارے ملک میں بیشتر علاقوں میں صورت حال فاقوں تک پہنچ گئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے آپریشن کیے، لوگوں سے کہا گھر بار چھوڑ دیں، قبائلی علاقوں سے کئی علاقوں کو لوگوں سے خالی کروالیا اور انہیں بھیک مانگنے پر مجبور کردیا، ان کی چادریں تار تار کردیں اور روایات کو نقصان پہنچایا۔
انکا کہنا تھا کہ متاثرین کو مکان بنانے کے لئے چار لاکھ دیے جارہے ہیں، چار لاکھ سے گھر تو کیا غسل خانہ بھی نہیں بن سکتا آپ مذاق کررہے ہیں، ان کو چار لاکھ بھی نہیں دیے گئے بلکہ ٹوکن دیے گئے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ چمن میں مہینوں سے لوگ احتجاج کررہے ہیں، کیا کسی ملک میں سرحدی علاقوں کے لوگوں سے یہ سلوک کیا جاتا ہے، ان لوگوں کے پاس کوئی متبادل روزگار نہیں ہے، اب گھروں کے اندر ماؤں بہنوں نے زیورات بیچ دیے مگر یہ رقم ختم ہوگئی، اب وہ برتن اور گھروں کے دروازے بیچنے پر مجبور ہوگئے ہیں، کیا ریاست کو اس بات کا احساس ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
