
اسلام آباد: حکومت اقتصادی سروے آج جاری کرے گی جبکہ رواں مالی سال کے دوران حکومت معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
رواں مالی سال 2023-24 کا اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، جس کے بعد وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اقتصادی سروے کے اہم نکات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیں گے۔
اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال اہم معاشی اعشاریوں کا ہدف ہدف حاصل نہیں ہو سکا، مالیاتی خسارے کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جا سکا جبکہ مالیاتی خسارہ ہدف سے تقریباً 20 فیصد زیادہ ریکارڈ ہوا ہے۔
اکنامک سروے میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال مہنگائی ہدف سے 3.5 فیصد زائد ریکارڈ ہوئی جبکہ مہنگائی کا ہدف 21 فیصد تھا، اوسطاً مہنگائی 24.5 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
رواں مالی سال کے دوران سرمایہ کاری لانے کا ہدف بھی حاصل نہ کیا جا سکا، جولائی سے اپریل کے دوران کپاس کی پیداوار کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا اور کپاس کی پیداوار کا ہدف 12.8 ملین گانٹھ کی نسبت 10.4 ملین گانٹھ رہی۔
اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال ایف بی آر ٹیکس محصولات میں 30.8 فیصد اضافہ ہوا جبکہ برآمدات میں 10.6 فیصد اضافہ اور درآمدات میں 2.4 فیصد کمی ہوئی۔
سروے میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال بیرونی سرمایہ کاری 8.1 فیصد اضافے کیساتھ 1 ارب 45 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، ڈالر اسمگلنگ کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے گئے، اسمگلنگ کنٹرول کرنے سے ڈالر 326.5 روپے سے کم ہو کر 278 روپے پر آیا۔
اکنامک سروے میں کہا گیا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جا سکا، جی ڈی پی گروتھ 2.38 فیصد ریکاڑد کی گئی، زرعی شعبے کی گروتھ 6.25 فیصد اور صنعتوں کی گروتھ 1.21 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ خدمات کے شعبے کی گروتھ 1.21 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
اقتصادی سروے کے مطابق رواں مالی سال سیمنٹ کی پیداواری گروتھ 3 فیصد کے ساتھ 41.7 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران سیمنٹ کی پیداوار 40.5 ملین ٹن ریکارڈ ہوئی تھی۔ رواں مالی سال کے دوران ٹریکٹرز کی پیداوار میں 54.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 39 ہزار 546 زرعی ٹریکٹرز مینوفیکچر کیے۔
اس کے علاوہ کھاد کی پیداوار میں 14.5 فیصد اضافے کیساتھ 6.29 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی جبکہ رواں مالی سال کے دوران ایس ای سی پی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 17.4 فیصد کمی ہوئی۔
سروے میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے کو 1635 ارب روپے قرض دیا گیا، زرعی شعبے کو 33.8 فیصد اضافی قرض دیا گیا جبکہ جولائی سے اپریل مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 4.5 فیصد ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے دوران اسٹاک مارکیٹ 73754 پوانٹس تک ریکارڈ ہوئی۔
اکنامک سروے میں مزید بتایا گیا کہ ملکی مجموعی قرضوں کا مجموعی حجم 67525 ارب روپے تک پہنچ گیا، مقامی قرضوں کا حجم 43432 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جبکہ مقامی قرضوں میں 4644 ارب روپے کا اضافہ ہوا، تاہم بیرونی قرضوں کا حجم 24093 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا اور جی ڈی پی کا مجموعی سائز 1 لاکھ 6045 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News