
زراعت کو ٹیکس سیشن رجیم میں لانے کے لیےاقدامات کررہےہیں، وفاقی وزیرخزانہ
وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہا کہ زراعت کو ٹیکس سیشن رجیم میں لانےکے لیےاقدامات کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں، تقریباً 70 بلین تک یکم جولائی سے ریفنڈ دیئے جاچکےہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ مقامی سطح پرٹیکس کےحوالےسےبات چیت چل رہی ہے، ریفنڈ ایڈمنسٹریشن پرکام ہورہا ہے، کوشش رہی ہے کہ نچلی سطح تک ٹیکس کابوجھ نہ ڈالا جائے، حکومت نےتاجردوست اسکیم متعارف کرائی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات کےحوالے سے وزیراعظم ہر ہفتے میٹنگ کرتے ہیں، وزرائے اعلیٰ زرعی شعبے پر ٹیکس کے لیے قانون سازی لائیں گے، جبکہ تنخواہ دار طبقےمجھےکہتا ہے آپ نے ان کے لیےکیا کیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس واجبات ادا کرنے سے معیشت مضبوط ہوگی، معیشت ٹھیک کرنےکے لیے جادو کی چھڑی نہیں، ٹیکس نادہندگان ملک، عوام کےساتھ مخلص نہیں ہیں، اس کے علاوہ ٹیکس وصولی کانظام آسان بناناہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ شہریوں کاڈیٹاغلط استعمال نہیں ہوسکےگا، ٹیکسز بڑھانے کے لیےعوام کو سہولیات دیناہوں گی، جبکہ سیلز ٹیکس میں 600 ارب کےجعلی ٹیکس کی نشاندہی کی ہے۔
محمداورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم ٹیکس نیٹ نہ بڑھاسکے تو پیچھے چلےجائیں گے، ہم نے 4.9 ملین فائلرز کا ڈیٹا اٹھایا، تنخواہ دارطبقےکوانکم ٹیکس،کنسلٹنٹ ہائرکرنا پڑتا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ رائٹ سائزنگ کے لیے اب عملدرآمد کامرحلہ شروع ہوگا، تاجروں،سرمایہ کاروں کوسہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے، نان فائلرز کو ٹیکس افسران براہ راست نوٹس نہیں بھیج سکیں گے۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ تاجردوست اسکیم میں تعاون پرسب کامشکور ہوں، اس کے علاوہ ایف بی آر سے ہراسگی ختم ہوگی، چاہتاہوں ہرسیکٹرکے لیے ٹیکس کا نظام انتہائی سادہ ہو، آئی ٹی اور ٹیلی کام کے انضمام پرغور کررہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ چین نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی حمایت کی ہے، انکم ٹیکس میں 49 لاکھ نان فائلرزکی نشاندہی ہوئی ہے، جبکہ چین کے ساتھ پانڈہ بانڈز پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
محمداورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں معاشی استحکام کے لیےتمام کوششیں کر چکے ہیں، اداروں کی رائٹ سائزنگ پر کمیٹی کام کررہی ہے، رائٹ سائزنگ کے لیے 5 وزارتوں کاجائزہ لے رہےہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کاتعلق عالمی مارکیٹ سے ہے، پرائس مانیٹرنگ کمیٹیاں فعال ہیں، ناجائز فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے، عالمی مارکیٹ میں بانڈز کا اجرا کرچکے ہیں، چین بھی بڑی مارکیٹ ہے، جبکہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہے، برآمدات کو بڑھائیں گے، اس وقت کرنسی ریٹ، زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام ہے۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ احساس ہے مسائل ہیں، یہ تکلیف برداشت کرنی پڑےگی، چین اورامریکا دونوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہے، ہمیں تمام سرمایہ کاری برآمدی صنعتوں میں کرنا ہوگی۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ کسی وزیرخزانہ کے لیے تنخواہ دارطبقے پر بوجھ ڈالنا آسان نہیں، اگر ہم میکرواکنامک استحکام نہیں لاتے تومسائل ہوں گے، ہمیں بیرونی ادائیگیاں کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے پربات چیت ہوگئی ہے، سی پیک فیزٹو پر چین سے بات چیت جاری ہے، چین سے توانائی قرضوں کی ری پروفائلنگ پربھی بات ہوئی ہے، چین میں بات چیت مثبت رہی، جلد ورکنگ گروپ بن جائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News