نیشنل ٹاسک فورس کی حکمت عملی کے باعث پاور سیکٹر میں جامع اصلاحات کا عمل شروع
آئی پی پیز سے معاہدے، پاور سیکٹر کے ساتھ صارفین کیلئے بھی بوجھ بن گئے ہیں۔
آئی پی پیز کو 10 برس میں کی گئی ادائیگیوں کی تفصیلات کی مطابق بجلی بلوں میں سے وصول 80 فیصد رقم کپیسٹی پیمنٹس کی نظر ہو جاتی ہیں۔
وزارت توانائی کی دستاویز کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں سے ہر سال ملکی شرح تبادلہ کے حوالے سے ادائیگیاں جاری ہیں، جبکہ 2013 سے 24 کے دوران آئی پی پیز کو 8 ہزار 344 ارب روپے کی کپیسٹی چارجز ادا کیے گئے۔
جاری کردہ دستاویز کے مطابق 10 سال میں آئی پی پیز کو توانائی کی قمیت 9 ہزار 342 ارب روپے ادا کی گئی، جبکہ 2013 میں ایک ارب 94 کروڑ ڈالر سے زائد کپیسٹی چارجز دیئے گئے۔
دستاویزمیں بتایا گیا کہ سال 2013 میں ڈالر ریٹ 95 روپے کے حساب سے کیپسٹی چارجز ادا کئے گئے، اس کے علاوہ 2014 میں 98 روپے کی شرح تبادلہ کے تحت رقم 2 ارب 16 کروڑ ڈالر رہی، جبکہ 2015 میں 100 روپے ڈالر کے حساب سے 2 ارب 46 کروڑ ڈالر ادا کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق 2016 کی شرح تبادلہ کے حساب سے 2 ارب 61 کروڑ ڈالرکی ادائیگی کی گئی، جبکہ 2018 میں 125 روپے کی شرح تبادلہ کے حساب سے آپی پی پیز کو 3 ارب 74 کروڑ ڈالر سے زائد ادا ہوئے، اس کے علاوہ 2019 میں ڈالر 152 روپے کا اور 4 ارب 22 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کرنا پڑی۔
دستاویز میں بتایا کہ سال 2024 کیلئے یہ رقم 7 ارب 17 کروڑ ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
