
وزیراعظم نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دے دیا
اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دے دیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی ترقیِ برآمدات بورڈ کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں انہوں نے ملکی برآمدات کو 60 ارب ڈالر سالانہ پر پہنچانے کا ہدف دیا۔
اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ تجارت و متعلقہ ادارے آئندہ تین برس میں برآمدات کے 60 ارب ڈالر کے ہدف کیلئے عملی اقدامات کریں، الحمد اللہ گزشتہ مالی سال ملکی برآمدات 30 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں، حکومتی پالیسیوں کی بدولت انفارمیشن ٹیکنالوجی برآمدات 3.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو خوش آئند امر ہے۔
شہباز شریف نے ہدایت دی کہ برآمد کندگان کے نشاندہی کردہ مسائل کو آئندہ دو ہفتے میں حل کرکے رپورٹ پیش کی جائے، ہر ڈیڑھ ماہ بعد قومی ترقیِ برآمدات بورڈ کے اجلاس کی بذاتِ خود صدارت کروں گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کیلئے سب کو محنت کرنا ہے، مشکل حالات کے باوجود پاکستان کی برآمدات بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنے والی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ وزارت تجارت برآمدات کی استعداد رکھنے والے شعبوں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر پالیسی تجاویز کو حتمی شکل دے اور زرعی برآمدات میں مزید اضافے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ صوبوں کے ساتھ مل کر ایکسٹینشن سروسز کی بہتری کیلئے کام کرے۔
شہباز شریف نے کہا کہ معیاری بیج اور زرعی اجناس کی مزید پراسیسنگ کرکے انکی برآمد یقینی بنائی جائے اور زرعی اجناس کی زیادہ پیداوار والی اقسام کو متعارف کرانے کیلئے اقدامات کو تیز کیا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ برآمدات کے شپنگ کے حوالے سے مسائل کو فوری حل کرکے یورپ و امریکہ پاکستانی سامان کی ترسیل کا دورانیہ کم کیا جائے اور وزارت تجارت سرمایہ کاری بورڈ سے چینی برآمدی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے حوالے سے تعاون یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی اشیاء کی برآمدات میں اضافے اور انکی منفرد پہچان بنانے کیلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، جدت اور برانڈ ڈویلپمنٹ پر کام کیا جائے جبکہ ایف بی آر کی جانب سے برآمد کندگان کے ریفنڈز میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں کیا جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں میں ٹریڈ آفیسرز ان ممالک میں پاکستانی اشیاء کی برآمد اور پاکستانی برآمد کندگان کی رہنمائی میں اپنا کردار ادا کریں اور صنعتوں کیلئے بجلی کی لاگت کو کم کرنے کیلئے وزارت بجلی ایک جامع منصوبہ پیش کرے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں نجی شعبہ کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے، نجی شعبے کے مسائل کے حل کیلئے انہیں پالیسی کی تشکیل کے عمل کا حصہ بنایا جائے۔
دوران اجلاس برآمدی صنعتوں کے نمائندوں نے وزیرِ اعظم کو مسائل کے حل کیلئے تسلسل سے ملاقاتوں پر خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ وزیرِ اعظم کی برآمدی شعبے میں خصوصی دلچسپی صنعتکاروں کیلئے حوصلہ افزاء ہے۔
برآمد کندگان نے وزیرِ اعظم کے برآمدی صنعت کو ایف بی آر کی جانب سے بروقت ریفنڈز کی فراہمی کے اقدام کی بھی تعریف کی۔
بعدازاں شرکاء نے وزیرِ اعظم کا برآمدی صنعت پر خصوصی توجہ پر شکریہ ادا کیا اور اجلاس کو حکومت کی جانب سے برآمدی صنعت کی ترقی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستانی کی رواں برس برآمدات 30 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں جن کو دو گنا کرنے کیلئے آئندہ پانچ برس کا منصوبہ پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان، احد خان چیمہ، قیصر احمد شیخ، عبدالعلیم خان، احسن اقبال، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزراءِ مملکت علی پرویز ملک، شزہ فاطمہ خواجہ، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، گورنر اسٹیٹ بنک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل چیئرمین ایف بی آر، متعلقہ افسران اور بڑی تعداد میں مختلف شعبوں بشمول ٹیکسٹائل، انفارمیشن ٹیکنالوجی، لیدر، زراعت سے تعلق رکھنے والے برآمد کندگان نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News