امریکا میں پاکستانی شہری کی گرفتاری پر دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد تنظیم پاکستان کے اندر پاکستانی اور غیر ملکی شہریوں کے قتل میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے، ہم توقع کرتے ہیں کہ افغان حکام اپنی خودمختاری کو برقرار رکھیں گے اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کریں گے جنہوں نے افغانستان کے اندر پناہ گاہیں پائی ہیں اور اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر آذربائجان کے صدر پاکستان کا دورے پر آج پہنچ رہے ہیں، آذربائجان کے صدر دورے کے دوران صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ ایسٹونیا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ مذاکرات ہوئے، مذاکرات کے دوران دونوں ممالک نے باہنی تعلقات کو مستحکم کر نے پر زور دیا۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان، غزہ میں اسرائیل کی جاری بربریت کی پر زور مذمت کرتا ہے، اسرائیل، غزہ میں انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، وقت آ گیا ہے کہ غزہ میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نئے ایرانی صدر کے منتخب ہونے کے بعد حلف برادری کی تقریب میں شرکت کے لیے تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے چند ہفتے قبل سیکیورٹی کونسل کا ممبر منتخب ہونا کامیاب سفارت کاری کی مثال ہے، پاکستان اپنے لوگوں اور املاک کی حفاظت پر عمل پیرا ہے، پاکستان کا حق ہے کہ وہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات قائم ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغانی، بطور مہاجر رہ رہے ہیں جس کے لیے پی او آر کارڈز جاری کیے گئے ہیں، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دورہ افغان دونوں ممالک کی مشاورت سے ہوگا، افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے قریب ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ افغانیوں سمیت دیگر غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کا دوسرا مرحلہ حکومت پاکستان کی ہدایات سے شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، جرمنی، کینیڈا، آسٹریلیا امریکہ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ افغان مہاجرین کی ان ممالک میں منتقلی کے لیے کام کر رہا ہے، پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کےلئے دونوں ممالک مختلف شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ افغان مہاجرین کی تیسری قسم جو افغان عبوری حکومت کے بعد پاکستان آنےوالے افغانی 9 ہزار جرمنی،6 ہزار آسٹریلیا اور 1127 افغانی پاکستان سے امریکہ جاچکے ہیں، پاکستان، افغان شہریوں کی دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا، افغانستان پاکستان کا ہمسایہ ہے اور افغان خودمختاری کی قدر کرتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دفاع اور مشترکہ مشقوں کی تاریخ ہے، مشترکہ مشقوں سے دونوں ممالک کے تجربات سے کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور روس کے تعلقات مثبت سمت میں ہیں، ایس سی او کی سائڈ لائنز پر پاک روس سربراہ ملاقات مثبت تعلقات کی مثال ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
