
آج پاکستانی عوام کے لیے تاریخی دن ہے، وزیر اطلاعات
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے خود کا موازنہ شیخ مجیب کے ساتھ کیا تھا جب کہ انہیں ذہنی چیک اپ کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے بلال کیانی نے قومی اسمبلی اور سینیٹر طلال چوہدری نے سینیٹ میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا، الیکشن ایکٹ کا بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور ہوا۔
انہوں نے کہا کہ فلور کراسنگ کے حوالے سے آئین و قانون واضح ہیں، رولز کے تحت آزاد امیدوار کو تین روز کے اندر کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا ہوتی ہے جب کہ اس رول کو قانونی شکل دی گئی ہے، کیا بیان حلفی جمع کرانے کے بعد رکن کی پارٹی تبدیل کرائی جا سکتی ہے؟ سپریم کورٹ کے دو ججز نے اہم نکات اٹھائے اور یہ بھی سوال اٹھایا گیا کہ 15 دن گزرنے کے بعد بھی تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ایک ایسی پارٹی میں شمولیت اختیار کی جس کا پارلیمان میں وجود ہی نہیں تھا، متناسب نمائندگی کے لئے ضروری ہے کہ ہر سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کے لئے اپنے امیدواروں کی فہرستیں آویزاں کرتی ہے۔
وزیر اطلاعات کہتے ہیں کہ پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلا دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، بنگلا دیش کے لوگوں کے عزم کو سراہتے ہیں۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے خود کا موازنہ شیخ مجیب کے ساتھ کیا تھا جب کہ پی ٹی آئی رہنماﺅں نے ٹیلی ویژن پر آ کر کہا کہ ہمارا لیڈر شیخ مجیب کی طرح ہے، یو ٹرن نہ لے تو وہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کہلا ہی نہیں سکتا، ان کا کوئی دین ایمان بھی ہے یا نہیں۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ بنگلا دیش میں جب شیخ مجیب کے مجسمے گرائے گئے تو کہتے ہیں کہ دیکھیں عوام نے کیا کیا، ان کی جماعت نے یہاں شیخ مجیب کا بیانیہ بنایا اور ہیرو ڈکلیئر کیا جب کہ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ سے شیخ مجیب کو ہیرو ڈکلیئر کرنے کی پوسٹیں لگائی گئیں اور ایک مجسمہ گرنے سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنا بیان بدل لیا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ یہ وہ رجیم تھا جس نے بنگلا دیش میں تقسیم پیدا کی تھی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی بھی تقسیم پیدا کرنے کے قائل ہیں، قول و فعل میں تضاد کی ڈگری یوٹرن کے بادشاہ کو دینی چاہیے جب کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی سیاست کے لئے اسلام تک کو استعمال کیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہنشاہ عالی کا فرمان ہے کہ جب جیل کے سپرنٹڈنٹ کے کمرے میں موجود فریج سے پانی آتا ہے تو وہ راستے میں گرم ہو جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی کے پاس فریج بھی آ گیا ہے، سائیکل بھی آ گئی ہے، اب پارٹی رہ گئی ہے، اس کا بھی مناسب انتظام کرلینا چاہئے جب کہ بیرسٹر گوہر کو چاہئے کہ وہ جب اپنے لیڈر سے ملاقات کریں تو انہیں بتائیں کہ آپ شیخ مجیب کو ہیرو بنا رہے تھے، اب بیانیہ بدل گیا ہے۔
انہوں نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنگلا دیش میں معاشی حالات کا مسئلہ نہیں تھا، تقسیم، نفرت اور کوٹہ سسٹم کا مسئلہ تھا، ہماری خواہش ہے کہ بنگلا دیش میں حالات معمول پر لوٹ آئیں۔ جب شیخ مجیب کا بیانیہ بنایا جا رہا تھا تو خان صاحب کو نہیں پتہ تھا کہ اس کی بیٹی کہاں سے مدد مانگ رہی ہے، کوئی سیاسی جماعت یا لیڈر پاکستان سے بڑا نہیں ہے اور میرے ایمان کا حصہ ہے کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ خوش اسلوبی سے معاملات آگے بڑھے ہیں، گزشتہ روز کے مذاکرات میں کافی پیشرفت ہوئی ہے اور کچھ نکات انہیں بھجوائے ہیں جس پر آج مشاورت ہوگی۔ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہمارا ایجنڈا ہے، ہم بھی چاہتے ہیں کہ بجلی کے بل کم ہونے چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News