
آئین ہمیں اجازت دیتا ہے کہ قانون سازی کریں، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما رؤف حسن این آر او مانگ رہے ہیں اور منتیں کررہے ہیں کہ مذاکرات کریں۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ہمیں طعنہ دیا گیا کہ ہم این آر او مانگتے ہیں جب کہ پی ٹی آئی کے رہنما رؤف حسن این آر او مانگ رہے ہیں اور منتیں کررہے ہیں کہ مذاکرات کریں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب تک احتساب نہیں ہوگا کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، پی ٹی آئی والے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں جب کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ فوج کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں اور جیل سے کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کریں۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یہ لوگ باربار کہتے ہیں ہمارے اتحاد کے سربراہ محمود اچکزئی ہیں، محمود اچکزئی سے پوچھتا ہوں، کیا اسٹیبلشمنٹ سے وہ مذاکرات کریں گے؟، محمود اچکزئی کا کیا مؤقف ہوگا میں ان کی رائے لینا چاہتا ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی والے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کرنا چاہتے، پی ٹی آئی پہلے فیصلہ کرلے کہ مذاکرات کرنے کس سے ہیں؟۔ واضح کردوں جب تک 9 مئی کا حساب نہیں ہوگا مذاکرات نہیں ہوں گے تاہم یہ لوگ اس وقت شدت سے این آر او کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ یہ لوگ عادی ہوچکے ہیں، ان کو بار بار وہی لوگ یاد آرہے ہیں، یہ لوگ پہلے گھرمیں طے کرلیں مذاکرات انہوں نے کس سے کرنے ہیں جب کہ یہ چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کو ریلیف دے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ان کے ساتھ کوئی تنازع نہیں، جس سے مذاکرات چاہتے ہیں کرلیں، یہ لوگ ان حالات میں چاہتے ہیں کہ کوئی ریلیف ملے لیکن یہ ایک نیا نظام اور نئی قیادت ہے جب کہ خواجہ آصف کی تقریر کے بعد قومی اسمبلی میں شورشرابہ شروع ہوگیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News