
خدانخواستہ کل کو یہ کے پی کے میں جاکرعلیحدگی کی تحریک ہی نہ چلادیں، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدانخواستہ کل کو یہ کے پی کے میں جاکرعلیحدگی کی تحریک ہی نہ چلادیں، ٹوئٹ کے ذریعے پی ٹی آئی نے اپنی سوچ ایک بار پھر واضح کردی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میڈیا سے آپ نے معافی مانگ لی کیونکہ میڈیا کی آپ کو ضرورت ہے ، پتا نہیں جنرل فیض بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے کون سے گانے گارہے ہیں جب کہ یہ ہربات پریوٹرن لیتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خدانخواستہ کل کو یہ کے پی کے میں جاکرعلیحدگی کی تحریک ہی نہ چلادیں، ٹوئٹ کے ذریعے پی ٹی آئی نے اپنی سوچ ایک بار پھر واضح کردی ہے۔ یہ دوغلی پالیسی ہے، ان کی کوئی ساکھ نہیں، اپوزیشن لیڈرجب ہمارے ساتھ تھے تو تب بھی ایسی تقاریرکرتے تھے۔
وزیر دفاع کہتے ہیں کہ علی امین گنڈاپور اپنی مرضی سے گئے تھے، میں پھر کہوں گا وہ وہاں اپنی مرضی سے گئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی علی امین کو اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں، اپوزیشن لیڈر جب تقریر کررہے تھے تو خوشگوار حیرت ہوئی جب کہ اپوزیشن لیڈر نواز شریف کے ساتھ بھی اسی طرح جذباتی تقریر کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ آرٹ سکھادیں کہ ہر پارٹی کے ساتھ مل کر ایسی جذباتی تقریر کروں، بلاول بھٹو نے تجویز پیش کی تھی جس کے نتیجے میں کمیٹی بنائی گئی۔ میں بھی اس کمیٹی کا حصہ بنا اچھی تقاریر ہوئیں، کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ماحول دیکھا تو احتجاج اور واک آؤٹ کیا۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ جو پیش گوئی کی تھی وہ سچ ثابت ہوئی اور بانی پی ٹی آئی کا ٹوئٹ اس بات کا ثبوت ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے پی کے میں جو بیج بونے کی کوشش کررہے ہیں، اس کے نتائج خوفناک ہیں جب کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہتا اور اس کے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے آج یہ ٹوئٹ کی ہے کل یہ منت ترلہ نا شروع کردیں، یہ ویریفائی کرائیں کہ انہوں نے ٹوئٹ کی یا کسی نے ان کے بی ہاف پر ٹوئٹ کی لیکن یہ جس راستے پر چل نکلے ہیں، میرا نہیں خیال کہ واپسی کا کوئی راستہ باقی رہ گیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا خواہشوں پر تو کوئی پابندی نہیں ہے، سیاست میں بڑی بڑی دو نمبری دیکھی ہے لیکن ایسی دو نمبری کبھی نہیں دیکھی۔ سیاست دانوں یا سیاسی ورکروں کی کوئی رواداری ہوتی ہے جب کہ بات سے مکرنے میں بھی کچھ وقت لیا جاتا ہے لیکن یہ تو منہ پر مکر جاتے ہیں۔
خواجہ آصف مزید کہتے ہیں کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے جلسہ ملتوی کرنے کا پیغام بھیجا بھی تھا تو اتنی تابعداری، بانی پی ٹی آئی نے میڈیا نمائندوں سے علی امین کے صرف میڈیا بارے بیان پر معافی مانگی ہے ، انہیں معلوم ہے کہ اس موقع پر میڈیا کتنا لیتھل ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News