پاکستان ملٹری اکیڈمی میں 150 ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ
پاکستان ملٹری اکیڈمی میں 150 ویں پی ایم اے لانگ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 69 ویں انٹیگریٹڈ کورس، 24 ویں لیڈی کیڈٹ اور 36 ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس کی بھی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔انہوں نے بطور مہمان خصوصی پریڈ کا معائنہ کیا۔
عراق، مالدیپ، سری لنکا ،نیپال، فلسطین اور سوڈان جیسے دوست ممالک کے کیڈٹس بھی پاس آؤٹ ہونے والوں میں شامل ہیں۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کیڈٹس کو ایوارڈ دیے۔
پی ایم اے کی اعزازی شمشیر بٹالین سینئر انڈر آفیسر عبداللہ افضل نے حاصل کی۔
صدارتی گولڈ میڈل پی ایم اے 150 لانگ کورس کے سینئر انڈر آفیسر بابراللہ امان نے حاصل کیا۔
چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل نیپال سے تعلق رکھنے والے سینئر انڈر آفیسر کشیتج تیز گرونگ نے حاصل کیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف اعزازی چھڑی 36 ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس کے جونیئر انڈر آفیسر محمد عمر شیراز نے حاصل کی۔
کمانڈنٹ کین 69 ویں انٹیگریٹڈ کورس کے جونیئر آفیسر محمد سلیمان نے حاصل کی ۔23 ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی پاکیزہ یعقوب بھی کمانڈنٹ کین کی مستحق قرار پائیں۔
پاک فوج قومی یکجہتی کی علامت
پاک فوج ملک کے طول و عرض سے مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں پر مشتمل ایک منظم فوج ہے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی سے پاس آوٹ ہونے والے نوجوان افسران میں شہداء غازیان اور پاکستان کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنےوالےنوجوان بھی شامل ہیں۔
پاک فوج میں کمیشن حاصل کرنے والے ایک شہید کے بیٹے ، کمپنی سینئر انڈر افسر،، محمد عدنان نے کہا کہ میرے والد شہید حوالدار محمد نوید نے 2016 میں لائن آف کنٹرول پر اپنی جان ملک کے دفاع کے لیے قربان کی۔
کیڈٹ محمد عدنان نے کہا کہ میرے والد کی شہادت کے وقت میری عمر محض 13 سال تھی، مگر میں نے تہیہ کیا کہ میں بھی پاکستان فوج میں شمولیت اختیار کر کے اپنے ملک کے دفاع میں اپنا کردار ادا کروں گا۔
انہوں نےمزید کہا کہ میں شہداء کے بچوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آپ بھی محنت کریں اور ملک کی بہتری اور اس کے دفاع میں اپنا کردار ادا کریں۔
قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے کیڈٹ حسنین موسیٰ خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرا قبائلی نوجوانوں کے لیے یہ پیغام ہے کہ آگے بڑھیں، محنت کریں، اور پاکستان آرمی میں شامل ہو کر اپنے وطن کی خدمت کریں،آپ کا کردار دفاع وطن میں نہایت اہم ہے۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے والے بٹالین کوارٹر ماسٹر سارجنٹ محمد اسود نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرے والد ایک سرکاری ملازم تھے اور میں نے اپنی ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی۔ ملٹری کالج سوئی سے پانچ سالہ تعلیم حاصل کرنے کے بعدمیں نے 150پی ایم اے لانگ کورس میں شمولیت اختیار کی۔
کیڈٹ محمد اسود نے کہا کہ میرا بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے نوجوانوں کے لیے یہ پیغام ہے کہ آئیں آگے بڑھیں اور ملک کے دفاع میں اپنا کردار ادا کریں۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے سبطین عباس نے اپنے پیغام میں کہا کہ میرے والد صاحب پاک فوج سے صوبیدار ریٹائرڈ ہیں۔ میں نے اپنی میٹریکولیشن اور ایف ایس سی ملٹری کالج سوئی بلوچستان سے مکمل کی ہے۔
کیڈٹ سبطین عباس کا کہنا تھا کہ دو سال کی انتھک محنت لگن اور مشکل ترین ٹرینگ حاصل کرنے کے بعد میں نے اپنی تربیت کامیابی سے مکمل کرلی ہے اور مجھے بےحد خوشی اور فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا پاکستان کی نوجوان نسل خاص طور پر دور دراز کے علاقوں کے نوجوانوں کے لیے یہی پیغام ہے کہ آپ محنت اور ہمت نہ چھوڑیں اللہ آپ کے لیے خود راستے بنائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
