وزیراعظم کینالز معاملے پر مناسب فیصلہ کریں گے، رانا ثناء اللہ
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والے چوردروازے بند ہوگئے ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے مسلم لیگ ن پنجاب کا تنظیمی اجلاس بلایا، اس اجلاس میں وفاق اور پنجاب میں عوام کی تائید اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حکومتیں قائم ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ یونین کونسل سے لے کر صوبائی اور وفاقی حکومت کے ڈیپارٹمنٹس میں ورکرز اور تنظیموں کے کردار کی شکل بنائی جائے، ن لیگ نے نواز شریف کی قیادت میں ایک سیاسی جماعت کے طور پر اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی قوت کا حصول ہو لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو ن لیگ نے اپنا بھرپور مثبت کردار ادا کیا ہے، جبکہ باقی سیاسی قوتوں کو بھی ساتھ لے کر چلے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپریل دو ہزار بائیس سے جب عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد شہباز شریف کی حکومت بنائی گئی، پاکستان کو ڈیفالٹ کا خطرہ لاحق تھا، اچھے بھلے ترقی کرتے پاکستان جو ترقی کی راہ پر گامزن تھا ہم جی 20 میں قدم رکھنے والے تھے پاکستان کوسازش کا شکارکیاگیا، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ساتھ جیوڈیشری کا بھی نمایا رول تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ثاقب نثار نے ایک منتخب کو نکالنے میں ایک غیر آئینی اور غیر قانونی کردار ادا کیا، پاکستان اس مداخلت کے بعد جو پروجیکٹ اسٹیبلشمنٹ اور جیوڈیشری نے جس کو مسلط کیا اس کی وجہ سے پاکستان ڈیفالٹ کے دھانے پرآگیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اب خدا خدا کرکے شہباز شریف کی ان تھک محنت سے ملک معاشی طور پر بحرانی کیفیت سے نکل آیا ہے، حالیہ آئینی ترمیم ہونے کے بعد پاکستان کو ان چور راستوں سے نقصان نہیں پہنچایا جائے گا اب وہ چور دروازے بھی بند ہوگئے ہیں، دعا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان پر فضل و کرم کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں شہباز شریف نے دس سال ترقی اور خوشحالی کا دور گزارا، عام آدمی کی ضروریات پوری ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے اوریجنل ڈرافٹ جو گورنمنٹ لے کر چلی تھی اور جو منظور ہوئی اس کا فرق دیکھ لیں، لچک کس لئے پیدا کی اسی لیے کی کہ مل کر چلیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسودہ وہ منظور ہوا جو مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی نے مل کر بنایا ہے، ہم اس لئے متفق ہوئے کہ ایک قومی یکجہتی سامنے آئے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا یجنڈا فساد ہے، قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے اپنی دس رائے چھوڑ دی، تحریک انصاف ایک انتشاری ٹولے کا روپ دھارے ہوئے ہیں، وہ کسی بات پر مذاکرات کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ قاضی فائز عیسی کو جانتا ہوں وہ آدھار رکھنے والے بندے نہیں ہیں وہ کل اس خط کا جواب نہیں دے کرگئے، جسٹس یحییٰ آفریدی امید ہے چیزوں کو بہتر کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے اگر تین سینیئر ججز میں سے شہباز شریف کسی ایک کا انتخاب کرتے تو آپ کہتے یہ ن لیگ نے کیا ہے، پہلے فیصلہ یہی ہوا تھا کہ وزیر اعظم تین سینیئر ججز میں سے کسی ایک کو جج لگادیا جائے، شہباز شریف نے کہا کہ یہ میں نے نہیں کرنا پارلیمنٹ یہ فیصلہ کرے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آج بلدیاتی انتخابات پر ہی بات ہونے جارہی ہے مستقبل قریب میں ہم پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں جارہے ہیں بلدیاتی انتخابات جو بنے گے ہم ان کو مضبوط بنائے گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
