
شیری رحمان نے آئینی ترامیم پر ابتدائی اتفاق کو جمہوریت کی جیت قرار دے دیا
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہمارا وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کوئی نیا نہیں ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے وفاقی آئینی عدالت متعلق اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا وژن تھا، جسے 2006 میں چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 50 سے زائد ممالک میں آئینی عدالتیں کام کر رہی ہیں، آئینی اور سیاسی مقدمات آئینی عدالت میں جانے سے اعلیٰ عدالت کا وقت بچے گا۔
پیپلز پارٹی کی نائب صدر نے کہا کہ اس وقت عدالتوں میں التواء مقدمات کی تعداد بہت تشویشناک ہے، سپریم کورٹ میں 60 ہزار جبکہ مجموعی طور پر ملک میں 22 لاکھ سے زائد مقدمے التوا کا شکار ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام سے اعلیٰ عدلیہ پر سیاست میں مداخلت کے سوالات بھی نہیں اٹھیں گے، پیپلز پارٹی نے سیاسی جماعتوں، وکلا تنظیموں اور سول سوسائٹی سے مشاورت کر رہی ہے، جب اکثریت کو منظور ہوگا تو بات آگے بڑھے گی۔
شیری رحمان نے مزید کہا کہ قانون سازی کسی مخصوص فرد کے لئے نہیں ہے، اگر کسی جماعت کو خدشات ہیں تو ہمارے دروازے گفت و شنید کیلئے کھلے ہیں، ہم چاہتے ہیں ترامیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News