
دکی میں کوئلے کی کان پر حملے کے پیچھے چھپے محرکات آشکار
دہشت گردوں کی جانب سے دکی میں کوئلے کی کان پر حملے کے پیچھے چھپے محرکات آشکار ہوگئے۔
11 اکتوبر 2024 کو دہشتگردوں نے بلوچستان کے ضلع دکی میں کوئلے کی کان پر راکٹوں سے حملہ کرکے 20 معصوم کان کنوں کو شہید اور 7 کو زخمی کردیا۔
ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے کان کنی کی مشینری کو بھی تباہ کردیا، جاں بحق ہونے والے مزدوروں میں 2 کا تعلق پشین، 2 کا تعلق قلعہ سیف اللہ ، 1 کا تعلق کچلاک اور 3 کا تعلق افغانستان سے تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق مزدوروں میں اکثریت پشتونوں کی ہے اور یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ بلوچستان میں نہ صرف پنجابیوں بلکہ پشتونوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ دہشت گردوں کی حمایت و مالی معاونت میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق ’’دہشتگردوں کا ایجنڈا بلوچ قوم کی نمائندگی نہیں بلکہ بلوچستان کی ترقی کو دہشت گردی کے ذریعے روکنا ہے، کوئلے کی کان پر حملہ یہ بھی واضح کرتا ہے کہ دہشت گردوں کودشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کی براہ راست حمایت حاصل ہے‘‘۔
دفاعی ماہرین کہتے ہیں کہ یہ واضح ہے کہ بلوچستان میں پھیلائی جانے والی دہشت گردی نسل اور لسانیت کی بنیاد پر ہے جس کا مقصد بلوچستان کو انتشار کے گرداب میں دھکیلنا ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کہ بلوچستان میں حملے کروانے اور حملوں کے بعد میڈیا پر زوروشور سے واویلا بھارت کی پاکستان میں مداخلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
دفاعی ماہرین مزید کہتے ہیں کہ بھارت کا مقصد پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کو روکنا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ پوری قوم کو یکجا ہو کر دہشت گردی کی لعنت کیخلاف کھڑا ہونا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News