Advertisement
Advertisement
Advertisement

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کے غیر قانونی قبضے کیخلاف کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں

Now Reading:

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کے غیر قانونی قبضے کیخلاف کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کے غیر قانونی قبضے کیخلاف کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں

مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوج کی غیر قانونی قبضے کے خلاف دنیا بھر میں پھیلے کشمیری و پاکستانی یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

1947 میں آج ہی کے دن بھارتی افواج نے جموں و کشمیر کی سرزمین پر قبضہ کیا تھا، جس کے بعد سے کشمیری عوام مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

19 جولائی 1947 کو سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کی، قرارداد میں ریاست جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

کشمیر کی پاکستان سے مذہبی، جغرافیائی، ثقافتی اور اقتصادی قربت کو مدنظر رکھا گیا۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے عوامی مطالبات نظر انداز کیے۔

کشمیریوں کو خدشہ تھا کہ مہاراجہ ہندوستان سے الحاق کر رہا ہے، پشتون قبائلی 22 اکتوبر 1947 کو مدد کے لیے کشمیر میں داخل ہوئے، وہ آزاد کشمیر کے بڑے علاقے کو آزاد کروانے میں کامیاب ہوئے۔

Advertisement

27 اکتوبر 1947 کو ہندوستان نے سری نگر میں اپنی فوج اتاری، اس دن کو کشمیر میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے، یہ دن بھارتی افواج کے جبر کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستانی فوج نے آزاد جموں و کشمیر کو بھارت سے محفوظ بنایا، اسی دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ شروع ہوئی۔

دسمبر 1947 میں نہرو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے رابطہ کیا، اقوام متحدہ نے 1948 میں جنگ بندی اور رائے شماری کی قراردادیں منظور کیں تاکہ کشمیری عوام اپنے ووٹ سے فیصلہ کر سکیں۔

بھارت نے آج تک رائے شماری نہیں کروائی، اس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کیا ہے، بھارت نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو چھین لیا، کشمیریوں پر جبر اور  بربریت کی انتہا کی ہے۔

بھارتی مظالم نے کشمیری نوجوانوں کو ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا، 1989 میں آزادی کی جدوجہد کا آغاز ہوا، 05 اگست 2019 کو بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کیا، یہ آرٹیکلز کشمیر کو خصوصی حیثیت دیتے تھے، تین سال گزرنے کے بعد بھی بھارت نتائج سنبھالنے میں ناکام رہا ہے، کشمیری آزادی کے حصول کے لیے بے تاب ہیں۔

بھارتی مظالم مزید تیز کر دیے گئے ہیں، کشمیریوں کی زندگیوں کو اذیت ناک بنایا گیا ہے، بھارت نے کشمیر میں تقریباً 1 ملین فوجی تعینات کیے ہیں۔

Advertisement

27 اکتوبر 1947 کا خواب ابھی ختم نہیں ہوا، انتخابات 2024 بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کا حصہ ہیں، حالیہ انتخابی عمل اسی مکروہ حکمت عملی کا حصہ ہے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری ہے۔

ہندوتو کشمیر کی قانونی حیثیت کا ختم کے درپے ہیں، تقریباً 1 ملین سیکیورٹی فورسز کے زیر سایہ انتخابات دراصل فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں، انتخابی نتائج کو رائے شماری کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ملک کو معاشی دفاعی و سفارتی لحاظ سے مستحکم کر دیا ، وزیراعظم شہباز شریف
خواجہ آصف کی قیادت میں پاکستانی وفد دوحہ پہنچ گیا، پاک افغان مذاکرات شروع
حکومت کی پیپلزپارٹی کو ایک بار پھر کابینہ میں شمولیت کی دعوت
شمالی وزیرستان؛ سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کا خود کش حملہ ناکام بنادیا، 4 دہشتگرد جہنم واصل
قیمت میں بڑی کمی کے بعد آج سونے کے بھاؤ کیا رہے؟
شہرِ قائد میں ٹریفک حادثات خطرناک حد تک بڑھ گئے، 290 دنوں میں 680 سے زائد اموات
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر