
لاہورہائیکورٹ کا ایس ایچ او اور انچارج انویسٹی گیشن کیخلاف مقدمہ درج کرنےکا حکم
لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے سے نجی کالج کی طالبہ کے معاملے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کے خلاف درخواست کا دو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو لاہور کالج ویمن یونیورسٹی ہراسگی واقعہ، نجی کالج کی طالبہ کا معاملہ اور پنجاب یونیورسٹی خود کشی واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
عدالت نے واقعات سے متعلق تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی چھان بین کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے تفتیشی ادارے کسی کو ہراساں کیے بغیر جدید تکنیک سے تحقیقات مکمل کریں۔ طلبا کو ان کی مرضی کے بغیر کوئی بیان دینے پر مجبور نہ کیا جائے جب کہ وائس چانسلر، رجسٹرار اور ان کے والدین کی موجودگی میں طلبہ کا بیان لیا جائے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ رجسٹرار لاہور کالج یونیورسٹی کی رپورٹ غیر تسلی بخش ہے، معاملہ حساس، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی طالبات سے متعلق ہے، اسی لئے اس سے احتیاط کے ساتھ نمٹا جانا چاہیے اور طالبات کی حفاظت اس عدالت کی ذمہ داری ہے۔
آئی جی پنجاب نے پنجاب یونیورسٹی خود کشی واقعہ کو پولیس افسران کی جانب سے مناسب طریقے سے نہ نمٹانے کا اعتراف کیا، ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ جعلی سوشل میڈیا مہم شروع کی گئی جب کہ جنسی زیادتی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ بتایا گیا کہ 38 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا پتا لگایا گیا، معاملے کی حساسیت کے پیش نظر تین رکنی فل بینچ اس کیس کی سماعت کرے گا جب کہ کیس کی مزید سماعت 22 اکتوبر کو ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News