
آئین اور قانون احتجاج کی اجازت دیتا ہے تشدد کی نہیں، خالد مقبول صدیقی
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آئین اورقانون احتجاج کی اجازت دیتا ہے تشدد کی نہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حیدرآباد انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز کی افتتاحی تقریب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج پرامن تھا تو ہونے دینا تھا، شرانگیزی کا تھا تو روکنا چاہیے، مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے تو کامیاب کیسے ہوتے، خفیہ ہاتھ تو ابھی تک سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم ایک تاریخی وقت پرکھڑے ہیں اور جمع ہیں، حیدرآباد متحدہ پاکستان کا چوتھا بڑا شہر تھا، یہاں پر یونیورسٹی ایک حق تھا مطالبہ نہیں ہونا چاہیے تھا، یہ خواب اور مطالبہ میری عمر سے پہلے کا ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آج ہم حیدرآباد کے اندر ایک یونیورسٹی کا قیام ہوگیا، مکالمہ کے امکانات ختم نہیں کرنے چاہیے تھے، نیٹ بند ہونے سے کروڑوں کاسرمایہ آنا چاہیے تھا وہ نہیں آیا، بائیو ٹیکنالوجی ہر چیز کو تبدیل کردے گی۔
چیئرمین نے مزید کہا کہ آج کے دور کا اہم معاملہ جواب دینے کا نہیں بلکہ سوال کرنا ہے، تعلیم حق ہے، خیرات نہیں، ہم نے یہ حق لیا ہے، یہ حق ہم نے اپنے بچوں اور بچیوں کے لیے لیا ہے، نصیب بدلنے کے لیے ہمیشہ عام لوگ کھڑے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News