
ٹرمپ نے کہا وہ نئی جنگیں شروع نہیں کریں گے، مشاہد حسین سید
سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے کہا وہ نئی جنگیں شروع نہیں کریں گے۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال سے کہہ رہا تھا کہ ٹرمپ کی واپسی ہوگی، کہا تھا ٹرمپ واپس آرہے ہیں، کیونکہ انکا میسج اسٹرونگ ہے، جوبائیڈن اور کمالاہیرس کا میسج کمزور اور امریکی عوام ان سے بد دل ہو چکے ہیں، امریکی عوام انکی پالیسی کی وجہ سے بددل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دور حکومت میں ٹرمپ نے جو رگڑا کھایا 40 فیصد عوام اس وقت سے ساتھ ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ پر 34 کیسز بنائے اور الزامات بھی لگائے گئے، ٹرمپ نے کافی اذیت برداشت کی، انکے خلاف میڈیا کمپین بھی چلی، ٹرمپ کو ٹوئٹر پر بین بھی کیا گیا لیکن وہ ڈٹے رہے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ امریکن شہریوں کو ایسی فائٹنگ اسپرٹ پسند ہے، دوست کہتے تھے کہ اقتدار میں کمالاہیرس آئیں گی لیکن مشاہد حسین کا مشاہدہ صحیح ثابت ہوا، 2016 میں بھی ہیلری اور کلنٹن سے متعلق پیشگوئی کی تھی، کہا تھا کہ ٹرمپ ہیلری کو انتخابات میں ہرا دیں گے۔
سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ میرے خیال میں ٹرمپ اپنے بیانیے کی وجہ سے بہتر امیدوار ہیں، پچھلے 60 سالوں میں ٹرمپ پہلا صدر ہے جو سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا نمائندہ نہیں ہے، ٹرمپ ایک انڈیپنڈنڈنٹ آدمی ہے، ٹرمپ نے کہا وہ نئی جنگیں شروع نہیں کریں گے، جو جنگیں ہو رہی ہیں انکا خاتمہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ پہلا امریکی صدر ہے جس نے مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنے کا کہا، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر تنازع کے حل کیلئے کردار ادا کرنے کا کہا، ٹرمپ کی نظر میں کشمیر ایک مسئلہ ہے جسے حل کرنے کا کہا، ٹرمپ نے 2019 میں کشمیر تنازع کے حل پر ثالث کا کردار ادا کرنے کی آفر کی، امریکی انتخابات سے ہمیں بھی سیکھنا چاہیے سیاسی تنازع اپنی جگہ، انتخابات میں جیت کو ذاتی دشمنی تسلیم نہیں کرنا چاہیے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان سے ٹرمپ کا ایک تعلق رہا ہے جو اب بھی قائم ہے، پاکستانی ڈونرز کی وجہ سے وہ تعلق اب بھی قائم ہے، پاکستان کے کافی لوگوں نے ٹرمپ کو فنڈنگ اور ڈونیشن بھی کی ہے۔
سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ ہوسکتا ہے سرپرائز نہ ہوں، ایک لانگ ڈسٹینس کال آسکتی ہے، امریکا سے 051 ایریا کوڈ سے ایک کال آسکتی ہے، کال آسکتی ہے کہ میرا دوست قیدی نمبر 804 کی رہائی کیلئے آواز اٹھائیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News