مولانا فضل الرحمان کا قانون سازی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان
جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قانون سازی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جو قانون سازی کررہی ہے اس کے خلاف عدالت جائیں گے، حکومت انسداد دہشت گردی قوانین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے، پہلےنیب سے شکایات تھیں اور اب اداروں کو اختیارات دیے جارہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ اختیارات دیے جارہے ہیں جس کا ذمہ داریوں سے تعلق نہیں، ایسا قانون پاس کررہے ہیں جو جمہوری روایات کا گلا گھونٹ دے گا، حکومت قوانین منظور کرکے 26 ویں ترمیم کی توہین کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے اختیارات جمہوریت کے منہ پر دھبہ ہوں گے، جمہوری ادارے اس قسم کے قوانین کی اجازت نہیں دے سکتے، حکومت سوچے کہ ترمیم میں کن شقوں کو واپس لینے پر آمادہ ہوئی جب کہ حکومت آج اپنے ہی عمل کی نفی کررہی ہے۔
سربراہ جے یو آئی کہتے ہیں کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو ایسا ایکٹ منظورنہیں کرنا چاہیے، تلخیوں کو دور کرکے بہترماحول پیدا کرکے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ یہ ایک سول مارشل لاء ہوگا، اسلام آباد تک وقف املاک سے متعلق ایکٹ کو غیر شرعی قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی سے اختلافات ہیں، تلخیاں نہیں، عدلیہ وہاں پہنچی تھی جہاں پارلیمنٹ کی خودمختاری متاثر ہورہی تھی۔ پارلیمان کی خودمختاری متاثر ہورہی تھی تو راستہ تو نکالنا تھا۔
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ آرمی چیف کا تعین بھی حکومت ہی کرتی ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع دینا انتظامی معاملات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے فلسطین میں بمباری کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا، اسرائیل سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد نہیں کررہا جب کہ مغربی ممالک اسرائیلی مظالم کی پشت پناہی کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
