ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ
اسلام آباد: خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی سہولت کاری سے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
حکومت نے “ٹیک اور پے” ماڈل کے خاتمے کے ذریعے آئی پی پیز کو “کیپیسٹی پیمنٹ “کی ادائیگی روکنے کی تیاری کرلی ہے، ایس آئی ایف سی کی معاونت سے توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیے حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان اہم معاہدے ہوگئے۔
حکومت کے تحت قائم انرجی ٹاسک فورس اور آئی پی پیز کے درمیان اتفاق ہوگیا، انرجی ٹاسک فورس اور آئی پی پیز کے درمیان معاہدے کے ذریعے 300 ارب روپے تک کی بچت متوقع ہے۔
حکومت کی اصلاحات کے نتیجے میں ٹیرف میں 3.50 سے 6.50 روپے فی یونٹ کی کمی کا امکان ہے جبکہ معاہدوں میں بقایاجات کی ادائیگی کے لیے حکومت نے 90 دن میں ادائیگی کا عہد کیا ہے جس سے صارفین کو فائدہ ہوگا۔
حکومت کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیے نجی شعبے کی شراکت داری کو فروغ دینے کا عزم کیا گیا ہے جبکہ نئے معاہدوں سے حکومت کی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بہتر بنانے اور ترقی کی راہ ہموار کرنے کی امید ہے۔
ایس آئی ایف سی کی حمایت سے توانائی معاہدوں میں اہم کامیابیاں حاصل ہورہی ہی، حکومتی پالیسیوں کی کامیابی کا مظہر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
