
صدرمملکت کی پیمرا میں ایک، ایک ممبر تعینات کرنے کی منظوری
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام ترمیمی بل 2025 پیکا کی توثیق کردی۔
صدر مملکت نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام ترمیمی بل 2025 پیکا کی توثیق کرتے ہوئے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 کی بھی منظوری دے دی ہے۔
علاوہ ازیں صدر مملکت نے نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن ترمیمی بل 2025 کی بھی توثیق کردی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے قومی اسمبلی نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کی منظوری دی تھی جس کے بعد اس بل کو سینیٹ سے بھی منظور کرا لیا گیا تھا۔
پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کیا ہے؟
ترمیمی بل کے مطابق نئی شق 1 اے کے تحت سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی، اتھارٹی کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں ہوگا جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں بھی دفاتر قائم کئے جائیں گے۔
ترمیمی بل میں بتایا گیا کہ اتھارٹی سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کی سہولت کاری کرے گی، اس کے علاوہ سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ اور حقوق کو بھی یقینی بنائے گی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کی مجاز ہوگی، اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی رجسٹریشن کی منسوخی اور معیارات کے تعین کی مجاز ہوگی۔
پیکا ایکٹ کی خلاف ورزی پر اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف تادیبی کارروائی کی مجاز ہوگی، اس کے علاوہ اتھارٹی متعلقہ اداروں کو سوشل میڈیا سے غیر قانونی مواد ہٹانے کی ہدایت جاری کرنے کی مجاز ہوگی۔
ترمیمی بل کے مطابق سوشل میڈیا پر غیر قانونی سرگرمیوں پر فرد 24 گھنٹے میں درخواست دینے کا پابند ہوگا جب کہ اتھارٹی کل 9 اراکین پر مشتمل ہوگی۔
اتھارٹی میں سیکریٹری داخلہ، چیئرمین پی ٹی اے، چیئرمین پیمرا اتھارٹی کے ایکس آفیشو اراکین ہوں گے، بیچلرز ڈگری ہولڈر اور متعلقہ فیلڈ میں کم از کم 15 سالہ تجربہ کار اتھارٹی کا چیئرمین تعینات کیا جا سکے گا، چیئرمین اور پانچ اراکین کی تعیناتی پانچ سالہ مدت کے لیےکی جائے گی۔
حکومت نے سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی میں صحافیوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے، نئے ترمیمی بل کے مطابق پانچ اراکین میں دس سالہ تجربہ رکھنے والا صحافی، سافٹ ویئر انجنئیر بھی شامل ہوں گے، اس کے علاوہ اتھارٹی میں ایک وکیل، سوشل میڈیا پروفیشنل نجی شعبے سے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News