
پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت طلباء کی تعلیمی نسل کشی کررہی ہے، منعم ظفر
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفرنے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت طلباء کی تعلیمی نسل کشی کررہی ہے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت طلباء کے نتائج کو لے کر بچوں کو مشکلات کا سامنا ہے، انٹر بورڈ کے نتائج سے لگتا ہے کہ اس میں خردبرد کی گئی ہے، کئی ایسے طلباء ہے جنہیں غیر حاضر قرار دیا گیا ہے۔
منعم ظفر نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا معاملہ ہو تو کراچی کے بچے ازیت سے گزرتے ہیں، میٹرک کے امتحانات میں بھی کراچی کے بچوں کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے، ایم ڈی کیٹ میں ایک بار پیپر لیک ہوا تو دوسری بار پھر سے بچوں کو امتحان لیا گیا۔
منعم ظفر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی آبادی 65 فیصد سے بھی زائد ہے، اگر کسی بھی شہر کو ٹارگٹ کیا جائیگا تو ہم مذمت کریں گے، کراچی انٹر بورڈ کے اب تک پانچ سے زائد چیئرمین تبدیل ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر صاحب کو اضافی چارج دیا گیا ان کی پہلے سے کئی زمہ داری ہوتی ہے، کراچی بورڈ لگتا ہے بورڈ نہیں ایک پولیس تھانہ ہوگیا جس کو چاہو لگادو، جو عمل انتحابات کے دوران دھاندلی سے شروع ہوا وہ اب امتحانی اداروں تک پہنچ گیا ہے۔
منعم ظفر نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بربادی کے زمہ دار ایم کیو ایم اور پاکستان پیپلز پارٹی ہے، ایم کیو ایم اور پاکستان پیپلز پارٹی نے من پسند افراد کو بورڈ میں تعینات کیا، ایک ہی صوبے میں سندھ یونیورسٹی کی فیس الگ اور جامعہ کراچی کی فیس الگ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہاں تو وائس چانسلر کے لیے بھی تعلیم کا ہونا اب لازمی نہیں ہے، پاکستان پیپلز پارٹی ساری پالیسی تعلیم دشمن کررہی ہے، میرٹ کی بنیاد پر کنٹرولر آف امتحانات کا تقرر کیا جائے۔
منعم ظفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اسکروٹنی کے عمل میں اس وقت فیسوں کے نام پر بھتہ وصول کیا جارہا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بچوں کی کاپیاں ایمانداری سے چیک کی جائے، جماعت اسلامی تعلیم کےلیے ہر ایک ساتھ بیٹھنے اور بات کرنے کےلیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی تعلیم کی بربادی ہونے نہیں دے گی، کراچی کے بچوں اور والدین کو فوری طور پر انصاف کیا جائے، اس وقت شہر کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہے، کراچی کی آبادی کو تین کروڑ سے کم کرکے 2 کروڑ تک کردیا گیا۔
منعم ظفر نے کہا کہ کراچی کے رہنے والے بچے گٹر میں گرکر مررہے ہیں، میئر کراچی صاحب آپ کی نہیں تو کس کی ذمہ داری ہے؟ میئر صاحب اگر قابض ہوکر آہی گئے ہیں اب زمہ داری تو لے، کراچی میں ہیروئن بیچنے والے کہاں سے آتے ہیں؟ یہ کنٹرول کرنا وزیر داخلہ کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News