ایکسٹرنل اکاؤنٹ سے متعلق مسائل پر قابو پالیا تو معاشی ترقی ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک
کراچی: اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے کہا ہے کہ ایکسٹرنل اکاؤنٹ سے متعلق مسائل پر قابو پالیا تو معاشی ترقی ہوگی۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف پی سی سی آئی سے مشاورت کو اہمیت دیتے ہیں، انٹرسٹ ریٹ کو بتدریج 22 فیصد سے کم کر کے 13 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے، مرحلہ وار پالیسی ریٹ مزید کم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ سر پلس ہے، مسائل کے حل کیلئے کاروباری برادری کے ساتھ رابطہ رکھنا ضروری ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ جنوری 2023ء میں کاروبار بالخصوص امپورٹس کے کافی مسائل تھے، 2023ء کے آغاز میں 10 ہزار سے زائد امپورٹ ریکویسٹس موجود تھیں،جنوری 2023ء میں زرمبادلہ ذخائر 3 ارب ڈالر تھے اور ترسیلات زر ماہانہ 2 ارب ڈالر تک گر گئے تھے، جنوری 2023ء میں شدید چیلنجز کا سامنا تھا جن میں ابھی کافی بہتری آئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے امپورٹس پر اب قدغن نہیں ہے، 2022ء میں کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے 17 ارب ڈالر خسارے میں تھا جو کہ جی ڈی پی کا 4.7 فیصد تھا، 2024ء میں کرنٹ اکاؤنٹ 0.5 فیصد تک کم ہوگیا، رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کا سلسلہ جاری رہے گا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ فاریکس مارکیٹ میں لیکیوڈیٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، 2023ء کی پہلی ششماہی تک افراطِ زر سالانہ 38 فیصد تک پہنچ گیا، مالی سال 25ء کی چوتھی سہ ماہی میں افراطِ زر بڑھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون 2025ء میں مہنگائی بڑھ سکتی ہے، مرکزی بینک اپنا کام کررہا ہے، صنعت بھی قیمتوں کو مستحکم رکھے، مالی سال 25ء کے اختتام تک افراطِ زر کو 5 سے 7 فیصد تک مستحکم کر دیں گے۔
جمیل احمد نے مزید کہا کہ ستمبر 2024 میں حکومتی قرضے 100.08ارب ڈالر تھے، قرضوں کی ادائیگی میں بہتری آئی ہے، یوروبانڈ میں بھی 2 ارب ڈالر کی ادائیگی کی ہے، قلیل مدتی قرضوں کو طویل مدتی قرضوں سےاتاراگیا، قرضوں کی ادائیگی پرشرح سود کم ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
