
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین بلال اظہر کی زیرصدارت ہوا، جس میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کمیٹی کو اہم بریفنگ دی۔
اجلاس میں غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کے راستے کو روکنے کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا گیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ حکومت نے غیر ظاہر شدہ آمدن سے پراپرٹی خریدنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی فرد 1 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی پراپرٹی خریدنا چاہے گا، تو اس کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن میں اپنی آمدن ظاہر کرنا ضروری ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 97 فیصد سے زائد پراپرٹی ٹرانزیکشنز 1 کروڑ روپے سے کم مالیت کی ہیں، اور ان کا ہدف زیادہ مالیت کی پراپرٹی ٹرانزیکشنز کرنے والے 2.5 فیصد طبقے کو نظر میں رکھ کر یہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے ایف بی آر ایک ایپ تیار کر رہا ہے، جس میں خریدار کا انکم ٹیکس گوشوارہ ڈیٹا ظاہر ہوگا۔
اگر کسی شخص نے 1 کروڑ 30 لاکھ روپے کی آمدن ظاہر کی ہے تو وہ ایک پلاٹ خرید سکے گا۔ مزید پراپرٹی خریدنے کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن میں اضافی رقم ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔
اس نئی پالیسی کے تحت، 25 سال تک کے افراد اپنے والد کے انکم ٹیکس ریٹرن پر پراپرٹی خریدنے کے اہل ہوں گے۔ یہ اقدامات غیر ظاہر شدہ آمدن کو قانونی دائرے میں لانے اور ٹیکس کے نظام کو مزید مضبوط کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News