
مذاکراتی کمیٹی کے تحلیل ہونے کے حوالے سے کوئی پیشنگوئی نہیں کر سکتا، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے تحلیل ہونے کے حوالے سے کوئی پیشنگوئی نہیں کر سکتا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مذاکرات میں بیٹھنے سے انکار کیا ہے تو یہ ایک لاحاصل مشق ہے ، اگر حکومتی مذاکراتی کمیٹی ان کا انتظار کرنا چاہتی تو یہ ایک علیحدہ بات ہے۔
صحافی نے خواجہ آصف سے سوال کیا کہ مذاکرات کے راستے بند ہوتے نظر آرہے ہیں؟
جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے راستے بند کرنا جمہوریت کے خلاف ہے، ہر حالات میں کوئی نا کوئی حل نکل آتا ہے۔
دوسری جانب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا حصہ نہیں بنتی تو مذاکراتی کمیٹی تحلیل کرنے پر غور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے مذاکراتی اجلاس ملتوی نہیں کیا، قائم مقام چیئرمین کی گفتگو سنی انہوں نے کہا ہم کمیٹی میں نہیں آئیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی آتی ہے تو ہم اپنا تحریری جواب ان سے شیئر کریں گے، اگر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی میں نہیں آتی تو ان کا حتمی فیصلہ سمجھا جائے گا انہوں نے مذاکرات کا سلسلہ ختم کردیا ہے۔
عرفان صدیقی نے مزید یہ بھی کہا کہ کمیٹی کے اندر سات جماعتیں کو قید نہیں کر سکتے ہیں، ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات پر تین طویل ملاقاتیں کی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News