
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بانی کے ساتھ تفصیلی ملاقات کنٹرولڈ ماحول میں ہوئی، جس میں انہوں نے مذاکراتی عمل سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کیں۔
کمیٹی کے رکن حامد رضا نے کہا کہ ہمیں گزشتہ رات 2 بجے ملاقات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، جس کے باعث حامد خان اور سلمان اکرم راجہ بروقت نہ پہنچ سکے۔
بانی نے واضح کیا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ حقائق سامنے آئیں اور ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے۔
حامد رضا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنی مرضی کا جج نہیں چاہتی بلکہ سینئر موسٹ ججز پر مشتمل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کر رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ کریٹیکل اقدامات کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن قائم کرے کیونکہ اس کے بغیر مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ایسا نہیں جو ناقابل قبول ہو۔ حکومت سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائے تاکہ کسی بھی فریق کو اعتراض نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات میں قید کارکنان کی رہائی پر بھی زور دیا گیا، یہ بانی کے چاہنے والوں کا مطالبہ ہے، ہمارا نہیں۔ کوئی این آر او یا ایگزیکٹو آرڈر نہیں مانگ رہے، بانی تمام مقدمات کا سامنا کر کے باہر آئیں گے۔
حامد رضا نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فیصلہ ملک کی نیک نامی کے لیے بہتر نہیں ہوگا کیونکہ اس کیس میں بانی، ان کی اہلیہ یا خاندان کا کوئی بھی فرد بینیفشری نہیں ہے، اگر اس ریفرنس میں ناانصافی ہوئی تو مذاکراتی عمل میں تلخی پیدا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرے اور مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ رویہ اختیار کرے۔ عمر ایوب کو بانی نے مکمل اختیار دے دیا ہے اور چارٹر آف ڈیمانڈ پر انہی کے دستخط ہوں گے۔ مذاکرات کی ڈیڈ لائن 31 جنوری ہے اور اس میں توسیع کا فیصلہ صرف بانی کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News