
سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بیرسٹر سیف اور سینئر سیاستدان محمد علی درانی نے ملاقات کی، جس میں صوبہ خیبر پختونخوا میں امن کی صورتحال اور اس کے لیے ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیرسٹر سیف نے سراج الحق کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے امن کے حوالے سے ہونے والے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی، جس پر سراج الحق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کے قیام کے لیے ہم ہر طرح کے تعاون کے لیے تیار ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ اگر صوبے میں امن کے لیے ایک ہزار جرگے کرنا پڑیں تو وہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں خرابی کو خیبر پختونخوا کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا سب سے زیادہ اثر صوبہ خیبر پختونخوا پر پڑے گا۔
سراج الحق نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے میں امن کے قیام کی ذمہ داری وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر ہے۔ انہوں نے بدامنی اور دہشت گردی کے حوالے سے کہا کہ “لاشوں اور بدامنی پر سیاست نہیں ہونی چاہیے”۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ گذشتہ عرصے میں بدامنی کے باعث سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کو ہوا، اور اس کا تدارک کرنے کے لیے حکومت اور دیگر اداروں کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News