
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ چوہدری سرفراز نے لاہور میں ایک اہم پریس کانفرنس میں کہا کہ یو اے ای کے معزز مہمان 5 جنوری کو پاکستان آئے تھے، جن کے خلاف سوشل میڈیا پر ایک منظم مہم چلائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں بیرون ملک سے بیٹھ کر ملوث افراد کے خلاف 8 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، جبکہ 3 ملزمان کو لاہور سے گرفتار کیا گیا ہے اور دیگر اضلاع میں بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گرفتار ملزمان کے موبائل فونز سے شہباز گل کی جانب سے بھیجا گیا مواد برآمد ہوا، جبکہ عمران ریاض پر بھی ان ملزمان کو استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ انہیں پورے پاکستان میں کارروائی کا ٹاسک دیا گیا ہے اور تمام صوبوں میں جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم (JIT) سرگرم عمل ہے۔ ملزمان نے جعلی فیس بک آئی ڈیز بنا رکھی تھیں اور ان کے خلاف مزید ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے باہر موجود ملزمان کو بھی گرفتار کر کے واپس لایا جائے گا، جبکہ ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شہباز گل سمیت دیگر اشتہاری ملزمان کے خلاف انٹرپول سے بھی مدد لی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کے افراد بیرون ملک بیٹھ کر مہم چلا رہے تھے، جنہیں قانون کے دائرے میں لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ عادل راجہ کے خلاف بھی انٹرپول کو درخواست دی جا چکی ہے۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز وائرل کرنا ایک جرم ہے، اور ڈیپ فیک ویڈیوز بنانے، شیئر کرنے اور لائیک کرنے والے افراد بھی سائبر کرائم کے تحت ملزم تصور کیے جائیں گے۔
فنانشل فراڈ کے خلاف کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2024 میں کروڑوں روپے کی ریکوری کرائی جا چکی ہے، اور 2021 میں ایک مدعی کی رقم 2024 میں واپس دلوائی گئی۔
انہوں نے انٹرنیشنل فیک نمبرز کی فروخت کا بھی ذکر کرتے ہوئے اس غیر قانونی سرگرمی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News