
پشاور میں سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ڈاکٹر نسیم اشرف کی کتاب کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی، جس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران ڈاکٹر نسیم اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی کتاب کے موضوعات اور اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ کتاب میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خارجہ پالیسی، افغان جنگ کے پاکستان پر اثرات اور درپیش چیلنجز کو بھی زیر بحث لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، “میں نے اپنی کتاب میں وہی لکھا جو گزشتہ دس سے پندرہ سال میں دیکھا اور تجربہ کیا۔”
ڈاکٹر نسیم اشرف نے کہا کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اس وقت پاکستان کا دورہ کیا جب یہاں فوجی حکومت تھی اور ملک پر پابندیاں عائد تھیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بل کلنٹن نے واضح طور پر کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزائے موت نہیں دی جانی چاہیے۔
نسیم اشرف نے ایک عام خیال کی تردید کرتے ہوئے کہا، “یہ بات درست نہیں ہے کہ بل کلنٹن نے باتھ روم میں چیف جسٹس سے نواز شریف کی سزا کے متعلق بات کی۔”
کتاب میں انہوں نے یہ بھی لکھا کہ پاکستان کو سماجی اشاریوں (سوشل انڈیکیٹرز) پر سنگین خطرات کا سامنا ہے جو ملکی بقا کے لیے چیلنج بن سکتے ہیں۔
ڈاکٹر نسیم اشرف کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں، اور پاک-افغان تعلقات میں بھی ان کا کردار اہم ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News