عالمی اقتصادی فورم (WEF) کی گلوبل رسک رپورٹ 2025 کے مطابق، پاکستان نے حالیہ برسوں میں غیر معمولی لچک اور معاشی چیلنجز کو مؤثر انداز میں سنبھالنے کا مظاہرہ کیا ہے۔
تاہم رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ پاکستان کو کئی پیچیدہ اور گہرے خطرات کا سامنا ہے، جن میں معاشی کمزوریاں، ماحولیاتی آفات، سیاسی عدم استحکام اور تکنیکی خلل شامل ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں پاکستان میں مشعل تنظیم کے فروری سے جون 2024 کے درمیان کیے گئے سروے کے نتائج شامل کیے گئے ہیں۔
فورم کے سروے کے مطابق پاکستان میں مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں کمی معیشت کے لیے نمایاں چیلنجز ہیں، بڑھتے ہوئے قرضوں کا بوجھ پاکستان کی اقتصادی ترقی کو متاثر کر سکتا ہے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ سرمایہ کاری پر اعتماد میں کمی اور معاشی امکانات میں سست روی کے خدشات موجود ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات بھی پاکستان کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں اور سیاسی عدم استحکام اور گورننس کے مسائل ترقی کی رفتار کو متاثر کر سکتے ہیں۔
عالمی اقتصادی فورم کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ پاکستان کو ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹیجک لچک اور پالیسی میں جدت کی ضرورت ہے۔
اقتصادی اصلاحات، بہتر مالیاتی نظم و نسق، اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے سے پاکستان اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھ سکتا ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں معاشی چیلنجز کے باوجود مثبت پیش رفت دکھائی ہے۔
حکومت کے اصلاحاتی اقدامات اور مالیاتی پالیسیوں نے معیشت کو سنبھالا دینے میں مدد دی ہے، جبکہ پاکستان کے کاروباری طبقے نے غیر معمولی لچک اور جدت کا ثبوت دیا ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کو اپنی معاشی بہتری کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے پالیسیوں میں مزید استحکام اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔ اگر ان چیلنجز کو مؤثر طریقے سے حل کیا جائے تو پاکستان عالمی معیشت میں ایک مضبوط مقام حاصل کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
