فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس (FPCCI)، کراچی چیمبر آف کامرس، کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری سمیت مختلف تاجر تنظیموں نے شرح سود میں صرف ایک فیصد کمی کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اس پر اعتراض اٹھایا ہے۔
تاجر برادری کا کہنا ہے کہ یہ کمی موجودہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے اور ملکی ترقی کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا کہ شرح سود میں معمولی کمی تاجر برادری کی طرف سے مانگے گئے ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور اقتصادی بحالی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں بھی کمیاب رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ معاشی چیلنجز اور ترقی کے اہداف کے لیے شرح سود میں مزید کمی کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ دسمبر 2024 میں افراط زر کی شرح 4.1 فیصد تک گر گئی ہے، جو کہ گزشتہ 6 سال میں سب سے کم سطح ہے، اور اس کمی کا کریڈٹ مستحکم کرنسی، عالمی اجناس کی قیمتوں میں کمی اور بہتر سپلائی چین کو دیا جا رہا ہے۔
تاہم، تاجر برادری کا ماننا ہے کہ اس کے باوجود شرح سود میں معمولی کمی اقتصادی بحالی کے لیے ناکافی ہے۔
کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر جنید نقی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے تاکہ اقتصادی سرگرمیاں مزید فروغ پائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی کے باوجود شرح سود میں صرف ایک فیصد کمی کی گئی ہے، جو کہ تاجر برادری کے مطالبات کے مطابق نہیں ہے۔
تاجر رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ اگلی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں تیزی سے کمی کی جائے تاکہ معیشت کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
