
پی ٹی آئی کی قیادت نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں متعدد اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔
چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وفد کا خیرمقدم کیا اور نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے مجوزہ اجلاس کے بارے میں آگاہ کیا۔
اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور اصلاحات کے ایجنڈے پر حکومت کی رائے فراہم کرنے کی درخواست کی۔ وزیراعظم نے اس عمل کو مثبت انداز میں لیا اور پالیسی سازی اور اس پر عملدرآمد کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
چیف جسٹس نے یہ بھی بتایا کہ قانون و انصاف کمیشن کو بار کونسلز اور ضلعی عدلیہ سے فیڈبیک موصول ہو چکا ہے، جبکہ ہائیکورٹس رجسٹرارز اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیز کی رائے بھی جلد متوقع ہے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وزیراعظم کی جانب سے ٹیکس مقدمات کے التوا پر تشویش کا ذکر کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ٹیکس مقدمات کو جلد نمٹایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد میں کمی اولین ترجیح ہے۔
پی ٹی آئی وفد کے رہنما عمر ایوب نے اس موقع پر بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماؤں و کارکنوں کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ جیل حکام عدالتوں کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے اور مقدمات جان بوجھ کر ایک ہی وقت مقرر کیے جا رہے ہیں تاکہ پیشی ممکن نہ ہو سکے۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ وکلا کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، جو کہ ان کے اظہار رائے کے حق کو دبانے کی کوشش ہے۔
پی ٹی آئی وفد کے دیگر شرکاء نے بھی اسی نوعیت کی آراء کا اظہار کیا اور ملک میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News