
وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
جے یو آئی کے ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن الائنس کے اسد قیصر کے گھر کھڑے ہوکر پریس کانفرنس میں کیے گئے مطالبات دہرا دیے۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے شہبازشریف سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن الائنس ہی نہیں وکلاء انسانی حقوق کی تنظمیں عالمی برادری سب نئے انتخابات کو ہی مسائل کا حل سمجھتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم شہبازشریف کو جواب دیا کہ اپوزیشن کے قائدین کے ساتھ جس اعلامیہ پر اتفاق ہوا اس سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے شہبازشریف سے شکوہ کیا کہ چھبیسیویں آئینی ترامیم میں جے یو آئی کے ساتھ کیے گئے وعدے بڑی حد تک پورے نہیں کیے گئے، آئینی ترامیم کے بعد پیکا ایکٹ سمیت ایسی قانون سازی کی ہے جو آئین کے بھی خلاف ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جے یو آئی کے سربراہ نے وزیر اعظم سے مزید شکوہ کیا کہ دینی مدارس ایکٹ پر ہمارے ساتھ دھوکہ کیا گیا پھر دستخط کیے گئے صوبوں میں ابھی بھی زیر التوا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News