مصطفی عامر قتل کیس؛ ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں سات دن کی توسیع
کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے جسمانی ریمانڈ میں سات دن کی توسیع کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کی سماعت ہوئی جس دوران ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں وکیل صفائی عابد زمان اور بیریسٹر سارہ عاصم خان نے چالان پیش کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزم ارمغان قریشی کے خلاف ایف آئی آر 6 فروری کو درج کی گئی تھی اور اس دوران وہ پولیس ریمانڈ پر ہیں جو پچھلے پندرہ دنوں سے جاری ہے۔
وکیل صفائی عابد زمان نے عدالت میں یہ موقف اختیار کیا کہ پولیس نے تفتیش مکمل کر لی ہے اور ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔
تاہم تفتیشی افسر نے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی کیونکہ انہیں ملزم سے لیپ ٹاپ اور موبائل کا ڈیٹا ریکور کرنا ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں سات دن کی توسیع کردی۔
عدالت میں پیشی کے دوران فاضل جج نے ملزم ارمغان قریشی سے استفسار کیا کہ کیا اسے پولیس کی جانب سے تشدد کا سامنا تو نہیں ہوا؟ جس پر ملزم نے جواب دیا کہ وہ پولیس کسٹڈی میں نہیں رہنا چاہتا کیونکہ وہ پریشان ہے۔
ملزم کے وکیل نے کہا کہ مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں تاہم پراسیکیوٹر نے کہا کہ تفتیش میں مزید پیش رفت کے لئے ریمانڈ درکار ہے۔
تفتیشی افسر محمد علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے پاس سے آلہ قتل اور ڈی وی آر برآمد کیا گیا ہے جسے تفتیشی عمل میں شامل کیا گیا ہے۔
وکیل صفائی عابد زمان نے اس برآمدگی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ڈی وی آر اور آلہ قتل پہلے ہی برآمد ہوچکے ہیں اور میڈیا پر اس کا اسٹیک بھی دکھایا جا چکا ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمہ کی پراگریس رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا اور ملزم کے وکیل کی عبوری چالان پیش کرنے کی درخواست پر نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے ملزم ارمغان کے والدین کو پانچ منٹ کے لیے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
