سندھ اسمبلی میں کینالز کی تعمیر کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور
کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں دریائے سندھ پر متنازعہ نہروں کے خلاف قرارداد پیش کی گئی جو منظور کرلی گئی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے دریائے سندھ پر متنازعہ نہروں کی تعمیر کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام کا دریاؤں پر حق ہے اور اس ملک میں جو لوگ رہتے ہیں وہ دریاؤں کے مالک ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ مالک کی منظوری کے بغیر کوئی چیز تعمیر نہیں کی جا سکتی اور سارے دریا مل کر انڈس ریور سسٹم کہلاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کا ہر فرد زراعت سے وابستہ ہے اور یہ نہیں ہوسکتا کہ صحرا کے علاقے کو زرخیز بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے 1945 میں سندھ اور پنجاب کے درمیان ہونے والے پانی کے معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کے تحت سسٹم میں جو پانی تھا، وہ تقسیم کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 1991 کے معاہدے کی تقسیم بھی بہت بڑی ناانصافی تھی اور سندھ کی منظوری کے بغیر کوئی بھی منصوبہ نہیں بنے گا۔
مراد علی شاہ نے گریٹر تھل کینال اور کالا باغ ڈیم کی پیپلز پارٹی کی مخالفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے گریٹر تھل کینال فیز 2 کو منظور کروایا تھا جس کے خلاف بھی سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
