جعفر ایکسپریس حملے کا اسپانسر بھارت ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس حملے کا اسپانسر بھارت کو قرار دے دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی کے مطابق 11 مارچ کو ایک بجے کے قریب دہشت گردوں نے دشوار گزار علاقے میں جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا اور جب ٹرین رکی تو حملہ آوروں نے مسافروں کو یرغمال بنا لیا اور انہیں گروپوں کی شکل میں اکٹھا کیا۔
انہوں نے کہا کہ حملے کے فوراً بعد بھارتی میڈیا نے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جس میں اے آئی کی تصاویر کا استعمال کیا گیا جب کہ دہشت گردوں کی دی گئی ویڈیوز کے ذریعے بیانیہ بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان کے پاس غیر ملکی اسلحہ بھی موجود تھا جب کہ دہشت گردوں کے درمیان خودکش بمبار بھی شامل تھے اور یہ دہشت گرد کارروائی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشن میں کسی شہری کی موت نہیں ہوئی اور دہشت گردوں کو ہمارے اسنائپرز نے انگیج کیا۔ دہشت گردوں کو حراست میں لینے کے بعد فورسز نے یرغمالیوں کو طبی امداد فراہم کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آپریشن میں 36 گھنٹے لگے اور اس میں کامیابی حاصل ہوئی لیکن دہشت گردوں کے حملے کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں اور بنوں کے واقعے میں بھی افغان دہشت گرد ملوث تھے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردوں کو افغانستان سے اسلحہ فراہم کیا جا رہا ہے اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور نیشنل ایکشن پلان پر اتفاق رائے سے کام کرنا ضروری ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں کے پیچھے اسپانسرز کی سپورٹ موجود ہے اور ان دہشت گردوں کے مراکز افغانستان میں ہیں، جہاں انہیں تربیت دی جاتی ہے اور جدید ٹیکنالوجی فراہم کی جاتی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ جنرل ایریا میں دہشت گردوں کی موجودگی کا خطرہ ہے اور سیکیورٹی ایجنسیاں اس خطرے سے نمٹنے کے لیے کام کر رہی ہی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کہتے ہیں کہ جعفر ایکسپریس حملے میں دہشت گردوں کا ایک گروپ ٹرین میں چھوڑا گیا تھا جب کہ باقی دہشت گرد تقسیم ہوگئے تھے۔ اس آپریشن میں 33 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور سانحہ جعفر ایکسپریس کے شہدا کی تعداد 26 ہوچکی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گرد مجیب الرحمان افغان آرمی کی بٹالین کا کمانڈر تھا جو دہشت گردوں کی سرپرستی میں ملوث تھا۔ دہشت گردوں کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی اور ان کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
