
پاکستان اپنی سرحدوں کے باہر سے پلان کی جانے والی دہشت گردی کا شکار ہے، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کے باہر سے پلان کی جانے والی دہشت گردی کا شکار ہے، جعفر ایکسپریس پر حملہ بھی بیرون ملک بیٹھی قیادت نے کروایا۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بارہا افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کرتا چلا آیا ہے کہ بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کو اپنی سرزمین کے استعمال سے روکے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان ماضی میں بھی دہشت گردی کے حوالے سے ثبوت اور انٹیلی جنس افغان حکام سے شئیر کرتا رہا ہے، جعفر ایکسپریس حملہ انتہائی سنگین تھا، ابھی صرف ریسکیو آپریشن مکمل ہوا ہے، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں آگے بڑھنے میں بڑی رکاوٹ ہیں، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستانی قوانین موجود ہیں، جائز قانونی دستاویزات پر پاکستان آنے والے افغان شہریوں کو خوش آمدید کہا جائے گا، اے سی سی ہولڈرز افغان شہریوں کو پاکستان میں قیام کی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔
شفقت علی خان نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے 7 مارچ کو جدہ میں او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کی، جس میں پاکستان نے فلسطینیوں کو ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کرنے کی غیر انسانی اور غیر اخلاقی تجویز کی مخالفت کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزار خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہی واحد حل ہے، پاکستان غزہ کے غیر انسانی محاصرے کی مخالفت کرتا ہے۔
شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے اداروں کو روکا جانا ناقابل قبول ہے، بین الاقوامی برادری فور طور پر اسرائیل کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر جوابدہ قرار دے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان مقبوضہ کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی پر پابندی کی مذمت کرتا ہے، بھارتی اقدام سے عوامی آوازوں کو دبانے اور اختلاف کو کچلنے کا اظہار ہوتا ہے، بھارتی ریاست خود بیرون ملک منحرفین کے قتل کی مہم چلا رہی ہے، بھارتی آرمی چیف کے بیان کو ستم ظریفی ہی کہا جا سکتا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ امریکہ میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر پابندی کی باتیں محض میڈیا پر قیاس آرائیاں ہیں، پاکستان نے اپنے شہریوں پر پابندی کا نوٹس لیا ہے، امریکہ میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر پابندی کے حوالے سے کچھ بھی آفیشل نہیں، پاکستان امریکہ سے رابطے میں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ اسپین میں گرفتار 10 میں سے 4 پاکستانی ابتدائی تفتیش کے بعد رہا ہوئے، جبکہ ایک خاتون کو ضمانت ملی، ترکمانستان میں پاکستانی سفیر وزٹ ویزا پر امریکہ گیے تھے، پاکستانی سفیر احسن واہگن کو سیکنڈری اسکریننگ سے گزارا گیا، بعض سوشل میڈیا عناصر سے پاکستانی سفیر کے واقعے کو اچھالا جو افسوسناک ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ وزیراعظم اور نائب وزیراعظم نے اس واقعے کا سخت نوٹس لیا، تحقیقات جاری ہیں، طورخم بارڈر پاکستان نے بند نہیں کیا، پاکستان کسی طور اپنی سرزمین پر افغان حکام کو تعمیرات کی اجازت نہیں دے گا، پاکستان میں دہشت گردی کرنے والی قوتیں ترقی اور خوشحالی کی مخالف ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں چینی کی سرمایہ کاری اور مدد اسی لیے دہشت گردوں کے نشانے پر آتی ہے، بھارتی وزیر دفاع کا بیان خود فریبی پر مبنی اور حقائق سے عاری ہے، بھارتی وزیر دفاع کا بیان خطے کو غیر مستحکم کرنے کا باعث بن سکتا ہے، شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کے بارے میں بھارتی سیاست دانوں کے بیانات قابل افسوس اور مخصوص ذہنیت کے عکاس ہیں، بھارت آزار کشمیر پر بات کرنے کے بجائے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دے۔
شفقت علی خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم اور امریکی ناظم الامور کی ملاقات معمول کے مطابق تھی، پاکستان ماضی میں بھی دہشت گردی کے حوالے سے ثبوت اور انٹیلی جنس افغان حکام سے شیئر کرتا رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران پاکستان کا اہم ہمسایہ اور دوست ہے، خطے میں ترقی اور استحکام امن سے ہی ممکن ہے، پاکستان ایران کے تمام مسائل کا پرامن حل چاہتا ہے۔
شفقت علی خان نے مزید یہ بھی کہا کہ چینی وزیراعظم کے دورہ پاکستان کی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں چینی وزیراعظم نے گذشتہ برس پاکستان کا دورہ کیا تھا، مستقبل قریب میں چینی وزیراعظم کا دورہ پاکستان پلان نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News