
کراچی: گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران رمضان المبارک کی آمد اور اس حوالے سے گورنر ہاؤس میں کیے جانے والے اقدامات کی تفصیلات فراہم کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی گورنر ہاؤس میں رمضان ٹرانسمیشن کا آغاز کیا جا رہا ہے، جو ملک کا سب سے بڑا سیٹ ہوگا۔
اس کے علاوہ گورنر ہاؤس میں 27 روزہ تراویح کا بھی اہتمام کیا جائے گا، جس میں مدینہ منورہ سے آئے ہوئے امام صاحب تراویح پڑھائیں گے۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ اس رمضان المبارک میں گورنر ہاؤس میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو سحر اور افطار کروایا جائے گا۔
اس رمضان کو “اتحاد رمضان” کے نام سے موسوم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ اس سال گورنر ہاؤس میں روزانہ ایک فرد کو قرعہ اندازی کے ذریعے ایک گھر دیا جائے گا، اور تیس روز میں تیس گھر تقسیم کیے جائیں گے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے حوالے سے گورنر سندھ نے بتایا کہ ان کے پاس اس کیس سے متعلق معلومات موجود ہیں، تاہم وہ اس وقت ان معلومات کو عوام کے سامنے نہیں لا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کی درست تحقیقات سے ملک اور قوم کو منشیات کے مسئلے سے بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مطلوبہ معلومات مل چکی ہیں، اب صرف اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ اگرچہ ان کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں، لیکن وہ مسئلے کو اجاگر کرنے کا کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پچھلے دو ماہ میں جن افراد کی ڈمپر کے نیچے آ کر موت ہوئی، ان کے اہل خانہ کو گورنر ہاؤس کی جانب سے پلاٹ اور گھر دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پلاٹ دینا موت کا معاوضہ نہیں، مگر دکھ کی اس گھڑی میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔
گورنر سندھ نے ملک میں منشیات کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتیس سے زائد اقسام کی منشیات ملک میں لائی جا رہی ہیں اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔
انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص سے کھانے پینے کی اشیاء نہ لیں۔
اس دوران کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں منشیات کی روک تھام کے لیے ایک خصوصی سیل قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، اور ایک ای میل کے ذریعے ان کو عمران فاروق طرز پر قتل کرنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
تاہم، ان دھمکیوں کے باوجود وہ لندن کا دورہ مکمل کر کے واپس آئے ہیں اور گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لیے کھولے رکھے ہیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ انہیں کئی بار دھمکیاں مل چکی ہیں اور وہ اس حوالے سے رینجرز اور دیگر اداروں کو آگاہ کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جان سے مارنے کی دھمکیاں سن کر میں خاموش نہیں بیٹھوں گا، میں عوام کے لیے ہمیشہ کھڑا رہوں گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر گورنر کے عہدے سے ہٹنا پڑا تو وہ اپنے اصولوں پر ہمیشہ قائم رہیں گے، اور گورنر کا عہدہ ان کے ہاتھوں کو باندھ نہیں سکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News