
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری ہیں، جن میں نئے معاہدے کی شرائط پر بات چیت ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان پر نئی شرائط عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
اس سلسلے میں، ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کرنے پر اصولی رضامندی ظاہر کی گئی ہے، تاہم فروخت کنندگان پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بدستور برقرار رکھی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ نئے بجٹ میں فنانشل اسٹرکچرل بینچ مارک کے مطابق ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے نئے اہداف متعین کیے جا سکتے ہیں، اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح کو اگلے بجٹ میں بڑھا کر 13 فیصد تک لے جانے پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔
مزید برآں، نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2745 ارب روپے اکٹھا کرنے پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
اس کے ساتھ ہی اگلے مالی سال میں معاشی نمو 4 فیصد سے تجاوز کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ پراپرٹی خریداروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں کمی کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کی درخواست پر مارچ 2025 کے لیے ٹیکس ہدف میں 60 ارب روپے کی کمی کرنے پر بھی اصولی اتفاق کیا گیا ہے، جبکہ بجلی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے کے لیے بینکوں سے 1257 ارب روپے اکٹھا کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News