
پاکستان اور انڈیا کے درمیان ایل او سی پر امن کا بند دروازہ چھ سال بعد کھل گیا
“کمان امن سیتو” (امن کا پل)، جسے “فرینڈشپ بریج” بھی کہا جاتا ہے، حال ہی میں دو لاشوں کو انڈیا واپس بھیجنے کے لیے کھولا گیا
یہ پل IIOJK کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی علاقے میں واقع ہے۔ پل کو اس وقت کھولا گیا جب اوڑی سے تعلق رکھنے والے ایک لڑکے اور لڑکی دریائے جہلم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔
دریا کی تیز لہروں کی وجہ سے ان کی لاشیں آزاد جموں و کشمیر (AJ&K) میں ملیں، اس کے نتیجے میں “کمان امن سیتو” کے دروازے، جو چھ سال سے بند تھے، کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یہ پل پہلی بار 2005 میں ایل او سی کے دونوں طرف رہنے والے خاندانوں کی آمدورفت کے لیے کھولا گیا تھا
اس کے ذریعے سرحد پار تجارت کا آغاز 2008 میں ہوا، یہ پل سرحد سے جدا ہونے والے ہزاروں خاندانوں کو جوڑتا ہے۔
پل کو 2019 میں مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا، جب پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ایک جھوٹے فلیگ آپریشن کے تحت حملہ ہوا، جس میں 40 فوجی اور اہلکار مارے گئے۔
بھارتی حکومت نے بغیر ثبوت کے فوری طور پر پاکستان پر الزام لگایا، بھارت نے اس وقت الزام لگایا کہ اس راستے کو ہتھیار، منشیات اور جعلی کرنسی کی سمگلنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ایل او سی کے دونوں طرف کشمیریوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اور اسے امن کی امید کی کرن قرار دیا، مزید برآں، پاکستان آرمی کے ردعمل اور کاوشوں کی تعریف کی گئی۔
پاکستان کی طرف سے تعاون کشمیریوں کے لیے محبت اور ہمدردی کو ظاہر کرتا ہے اور کشمیریوں کے لیے پاکستان کی حمایت کو دوہرایا۔
پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق تنازعہ کے پرامن حل کی وکالت کی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News