
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جے آئی ٹی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 افراد کو دوبارہ طلب کر لیا ہے، جن پر ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
اس سے قبل بھی جے آئی ٹی پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کے ارکان کو طلب کر چکی ہے۔
جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں بشمول بیرسٹر گوہر رؤف حسن اور شاہ فرمان سے پانچ گھنٹے تک تفتیش کی تھی، اور ذرائع کے مطابق شاہ فرمان نے جے آئی ٹی کے سامنے نامناسب رویہ اختیار کیا، جس پر جے آئی ٹی نے ان سے اضافی اور سخت سوالات کیے تھے۔
اب جے آئی ٹی نے ان افراد کو دوبارہ طلب کیا ہے جن میں سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، اور محمد حماد رضا کے ساتھ ساتھ عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوزاب، تیمور سلیم خان، اسد قیصر سمیت دیگر افراد کے نام شامل ہیں۔
جے آئی ٹی نے ان افراد سے تحقیقات کے سلسلے میں شواہد کی روشنی میں ان کے موقف کی وضاحت مانگی ہے۔
اس کمیٹی کی تشکیل الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت کی گئی ہے، اور یہ تحقیقات انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کی سربراہی میں جاری ہیں۔
جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ ان تحقیقات کا مقصد ریاست مخالف پروپیگنڈے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینا اور اس پر قانونی کارروائی کرنا ہے۔
اس معاملے پر تمام افراد کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور ان سے جلد اپنی پوزیشن کی وضاحت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News